جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ کراچی کے آج کے ملین مارچ میں پی ڈی ایم کی قیادت کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔
رات گئے جامعہ انوار العلوم مہران ٹاؤن کورنگی میں جمعیت علمائے اسلام ف سندھ کی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس ہوا جس میں مولانا فضل الرحمٰن نے ’اسرائیل نا منظور ملین مارچ‘ کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہمیں الیکشن سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، یہ حکومت ایک ایجنڈے کے تحت لائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین کی پاسداری کی پاداش میں ہم پر حملے کیئے گئے، ہم مدارس کے طلباء کو قومی دھارے میں شامل کر رہے ہیں تو لوگ پریشان ہیں اور اس سے منع کر رہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہم نے ٹی ٹی پی کی سپلائی لائن کو روک کر ثابت کیا کہ ہم محبِ وطن پاکستانی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کی جنگ تہذیبوں کی جنگ ہے، ہم نے بے خوف ہو کر حکمت اور دانائی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عمران خان یہودیوں کا ایجنٹ ہے جسے لانے کے لیے یہودیوں نے 15 سال محنت کی ہے، عمران خان کے متعلق یہ باتیں ان کے نمائندے خود تسلیم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج ایک ناگزیر ادارہ ہے، ہم ان کو آئینی طور پر سپورٹ کریں گے اور فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام ف کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین اور بیت المقدس پر قبضہ ہوا ہے جبکہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2018ء کے بعد جمعیت علمائے اسلام نے تنہا 14 ملین مارچ کیئے، یہ حکومت ایک ایجنڈے کے تحت لائی گئی ہے ،جس کا مقصد پاکستان کو خطے میں تنہا کرنا ہے۔