• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹریژری حیدرآباد میں جعلی پنشن بلز پر رقم نکالنے کا اسکینڈل دو ارب سے دس ارب تک پہنچ گیا

کراچی (اسد ابن حسن) ٹریژری حیدرآباد میں جعلی پنشن بلز پر رقم نکالنے کا اسکینڈل دو ارب سے دس ارب تک پہنچ گیا ہے۔ نیب کراچی نے حیدرآباد ریجن میں پینشن بلز کی ادائیگی کا پانچ سال کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹریژری حیدرآباد میں جعلی پنشن بلز پر رقم نکالنے کا اسکینڈل دو ارب سے دس ارب تک پہنچ گیا ہے۔ سندھ کے مختلف محکموں جس میں محکمہ زراعت، تعلیم، خزانہ، صحت، پولیس سمیت 15 محکموں کے ملازمین ظاہر کرکے نجی افراد کو جعلی پنشن بلز کی ادائیگی کی گئی اور ہزاروں کی تعداد میں نجی افراد کو ریٹائرڈ سرکاری ملازم ظاہر کرکے پنشن سمیت دیگر بلز کی ادائیگی کی گئی۔ نیب حکام کے مطابق شیخ، دھاریجو، انڑ، سیّد خاندان کے سیکڑوں افراد کے نام پر یہ پنشن جاری ہوئی۔نیب کے تفتیشی افسر نے بیان قلمبند کرانے کے لیے مزید 33 افسران کو نوٹس جاری کردیئے ہیں اور اُنہیں پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنا بیان لازمی قلمبند کروائیں۔ جن افسران کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں اُن میں سابق آڈیٹر عبدالحفیظ، عبدالحق سولنگی، سب اکاؤنٹینٹ اسلم ابڑو، سابق اکاؤنٹینٹ اشرف جانوری، سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اکاؤنٹینٹ نوید باجاری، سابق ڈسٹرکٹ اکاؤنٹینٹ الطاف منگی، سابق ڈسٹرکٹ اکاؤنٹینٹ اللہ بچایو جتوئی، نظیر بھٹو، ثمینہ شیخ اور اعجاز علی ڈاوئچ سمیت دیگر افسران شامل ہیں۔

تازہ ترین