• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنسدان مسافروں سے بھری پہلی طویل ترین نان اسٹاپ پرواز

سائنسدان مسافروں کے ساتھ لفتھنسا کی پہلی طویل ترین نان اسٹاپ پرواز بخیریت فاک لینڈ پہنچ گئی۔

کورونا وائرس جیسے عالمی وبائی مرض نے جہاں دنیا بھر میں طرز زندگی کو یکسر تبدیل کیا ہے وہاں بہت ساری دلچسپ اور طویل ترین پروازوں کے تجربات بھی سامنے آرہے ہیں، جو عام حالات میں اس قدر جلد متوقع نہیں تھے۔

مختلف ایئرلائنز فضائی مسافروں کو وبائی امراض سے بچانے کیلئے نت نئی جدیدیت لارہی ہیں اور طویل ترین پروازوں کے ریکارڈز بھی بن رہے ہیں۔

ایسے میں لفتھنسا ایئر نے بھی انٹارکٹک مہم میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے جزیرے فاک لینڈ تک 15 گھنٹے 37 منٹ سے زائد کی طویل ترین نان اسٹاپ پرواز کا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔


لفتھنسا ایئر لائن کی پرواز ایل ایچ 2574 نے 31 جنوری کو جرمنی کے مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجکر 23 منٹ پر ہیمبرگ ایئرپورٹ سے ٹیک آف کیا تھا۔

یہ پرواز 15 گھنٹے37 منٹ کے مسلسل سفر کے بعد جزیرے فاک لینڈ پہنچی، مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجکر ایک منٹ پر ’پاکستانی وقت شام 5 بجکر ایک منٹ‘ ماؤنٹ پلیزینٹ ایئرپورٹ پر اترگئی ہے۔

فلائٹ ریڈار 24 نے پرواز ایل ایچ 2574 کو لفتھنسا ایئر لائن کی طویل ترین فلائٹ قرار دیتے ہوئے خوشی کا پیغام جاری کیا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق انٹارکٹیکا کے سائنسدانوں کے ایک گروپ نے لفتھنسا ایئر لائن کی اس طویل ترین پرواز میں ماؤنٹ پلیزینٹ ایئرپورٹ کیلئے وبائی امراض سے محفوظ سفر کیا ہے، اسی بنا پر لفتھنسا نے اس خاص سفر کیلئے غیرمعمولی اقدامات کئے۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق لفتھنسا نے اس پرواز کیلئے سیریل نمبر 390 کی نئی ایئربس 350 استعمال کی، جس نے ایک سال قبل جنوری 2020 کو پہلی اڑان بھری، یہ جہاز ایک روز قبل جرمنی کے فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر تمام تیاریوں کے بعد ہیمبرگ پہنچا۔

طویل سفر کے آنے اور جانے کی پروازوں کیلئے کئی دن تک کی کیٹرنگ، ویکیوم کلینرز اور صفائی ستھرائی کا سامان بھی جہاز میں بھردیا گیا تھا اور ماؤنٹ ایئرپورٹ انتظامیہ کی خدمات محدود رکھی گئی ہیں۔

ایئرلائن کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے چونکہ جزائر فاک لینڈ کے عملے کے کارکنوں کو ہوائی جہاز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، اس لئے لفتھنسا کا عملہ ہی واپس روانگی سے قبل خود ہی تمام انتظامات مکمل کرے گا۔

عملے کو ہیمبرگ ہوائی اڈے پر ٹھہرایا جائے گا، جہاں وہ دوسرے مسافروں سے میل جول سے بچنے کیلئے ٹرمینل کے غیر استعمال شدہ علاقے کا استعمال کریں گے، ہوائی اڈے پر کنٹیکٹ لیس بورڈنگ کا استعمال کیا جائے گا۔

بزنس کلاس کے مسافر پہلے ہی سے فراہم کردہ خصوصی بیڈ استعمال کریں گے، یہ طیارہ 4 فروری کو دوپہر تقریباً 2 بجکر 40 منٹ پر جرمنی کے میونخ ایئرپورٹ واپس آئے گا۔

تازہ ترین