کراچی (اسٹاف رپورٹر )کراچی کے علاقے گارڈن میں نامعلوم ملزمان نے کار پر فائرنگ کرکے خاتون سمیت ٹک ٹاک بنانے والے چار افراد کو قتل کر دیا‘ مقتولہ نے موت سے چند گھنٹے قبل مقتول کے ساتھ ٹک ٹاک پر دو ویڈیو بھی اپ لوڈ کی تھیں ۔پولیس کے مطابق مقتولہ کا رحمن نامی ایک ٹک ٹاکر سے چند ماہ قبل جھگڑا ہواتھا ‘واقعہ ذاتی چپقلش کا نتیجہ معلوم ہوتاہے ۔نبی بخش تھانے کی حدود انکل سریا اسپتال کے سامنے پیر اور منگل کی درمیانی شب 5 بجے کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے کار پر فائرنگ کر دی، فائرنگ کے نتیجے میں کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھی خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی ‘کار میں بیٹھے تین افراد جان بچانے کے لئے کار سے باہر نکلے تو ملزمان نے ایک ایک کر کے ان تینوں پر بھی فائرنگ کر دی‘ زخمی ہونے والے تینوں افراد کو سول اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔ایس ایس پی سٹی سرفراز نواز نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت مسکان شیخ جبکہ دیگر تین افراد کی شناخت 25 سالہ عامر ولد آصف،24 سالہ سید ریحان شاہ ولد سید نصیر شاہ اور 30 سالہ صدام ولد عبدالجان کے نام سے ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ مسکان اور عامر آپس میں دوست تھے ،پیر کی شب مسکان نے عامر کو فون کیا کہ وہ اس سے ملنے آ رہی ہے جس پر عامر نے اپنے ایک دوست شاہد سے گاڑی لی،مسکان رکشے میں پہنچی جس کے بعد عامر نے اسے پک کیا جس کے بعد انہوں نے اپنے دوستوں ریحان اور صدام کو بھی اپنے ساتھ لیا،عامر نے شاہد سے گاڑی لیتے ہوئے بتایا کہ وہ دوستوں کیساتھ کھانا کھانے جا رہا ہے۔مسکان شیخ طلاق یافتہ اورایک بچے کی ماں تھی ۔مقتولہ ٹک ٹاک پرفعال اورمعروف بھی تھی ۔ پولیس کے مطابق مقتولہ مسکان اور مقتول عامر لانڈھی کے ہی رہائشی تھے اور ایک اور ٹک ٹاکر رحمٰن سے کچھ ماہ قبل انکا جھگڑا ہوا تھا، اس دوران رحمان نے ہوائی فائرنگ بھی کی تھی،عبدالرحمن سے پہلے مسکان کی دوستی تھی ، مسکان نے جب عامر سے ملنا شروع کیا تو عبد الرحمن نے اسے عامر سے ملنے اور اس سے بات کرنے سے منع کیا تھا‘مسکان کی ٹک ٹاک پر عبدالرحمن کیساتھ بھی ویڈیوز موجود ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد سے عبدالرحمن بھی غائب ہے اور بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ واقعہ آپس کی چپقلش کا شاخسانہ ہے۔پولیس کے مطابق واقعہ سے نائن ایم ایم پستول کے9 خول ملے ہیں جنھیں فارنسک کے لئیے لیب بھیج دیا گیا ہے۔