• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریٹرننگ آفیسر نے انتخابی نتائج پر سوالات اٹھادیئے ہیں، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا ہےکہ ن لیگ نے یوٹرن لیتے ہوئے این اے 75میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کردیا ہے،ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ کے رہنما کے ریٹرننگ افسرکےپاس بیٹھنے میں کوئی بےقاعدگی نہیں، سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ پورےحلقےمیں دوبارہ انتخاب کروانا درست نہیں ہےمیزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ این اے 75ڈسکہ کے انتخابی نتائج متنازع ہوگئے ہیں، خود اس حلقے کے ریٹرننگ آفیسر نے انتخابی نتائج پر سوالات اٹھادیئے ہیں، ریٹرننگ افسر نے کہا ہے کہ بادی النظر میں نتائج کو ٹیمپر کیا گیا اس لئے متنازع پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ انتخابات کرائے جائیں ۔ تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ ن لیگ کی امیدوار نوشین افتخار کو 337پولنگ اسٹیشنز پر کوئی اعتراض نہیں تھا، انہیں 23پولنگ اسٹیشنز پر تحفظات تھے جس کے نتائج ماننے سے انہوں نے انکار کرتے ہوئے ری پولنگ کی بات کی تھی، تحریک انصاف الیکشن کو صاف و شفاف بنانے کیلئے تیار ہے لیکن ن لیگ نے یوٹرن لیتے ہوئے این اے 75میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کردیا ہے، ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن کی کمیٹی کے سامنے بتایا کہ ان 20پولنگ اسٹیشنز کے علاوہ انہیں پورے شہر سے کوئی سنجیدہ شکایت نہیں ملی۔ عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا واحد مقصد ڈسکہ این اے 75کے الیکشن کو متنازع بنانا ہے، ن لیگ 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی کے بیانیہ کو ثابت کرنے کیلئے یہ سب کررہی ہے، ن لیگ کو اپنی جیت کا یقین ہے تو 23پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ کروانے میں کیوں خوفزدہ ہے، ریٹرننگ افسر نے عدالت میں بیان دیا انتظامیہ ان کے ساتھ تعاون کررہی تھی، اپنا قانونی حق چھوڑتے ہوئے 23پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ میچ کھیلنے کیلئے تیار ہیں، ن لیگ نے کوئی ایسا ثبوت نہیں دیا کہ فائرنگ پی ٹی آئی والے کررہے تھے، پولیس فائرنگ اور شہید ہونے والوں کی تحقیقات کررہی ہے، مریم نواز ہلاک ہونے والوں کے گھر آئیں گاؤں والے کے جذبات سے انہیں پتا چل جائے گا کس نے انہیں شہید کیا۔ عثمان ڈار نے کہا کہ جیو نیوز کا رپورٹر گواہ ہے کہ عثمان ڈار نے ٹھپے نہیں مارے، اپنے پاس موجود دستاویزات اور فارم 45کل الیکشن کمیشن میں جمع کروادیں گے، الیکشن کمیشن جو فیصلہ کرے گا اسے من و عن تسلیم کریں گے، ن لیگ کو دعوت دیتا ہوں آئیں دوبارہ میچ کھیل لیتے ہیں، چیف سیکرٹری یا آئی جی کا موبائل بند تھا تو کیا لینڈ لائن نمبرز نہیں چل رہے تھے، انتظامیہ، رینجرز اور پولیس نے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ ضمنی الیکشن کروایا ہے، ن لیگ نے منظم طریقے سے ضمنی الیکشن کو ٹوئسٹ کیا۔سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن قانونی طور پر ریٹرننگ افسر کی رپورٹ پر عمل کرنے کا پابند ہے، ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کی سفارشات دیکھیں تو پریزائیڈنگ افسران سے بے ضابطگی کی یا ان سے کروائی گئی ، ماضی میں ایسے واقعات پر ہمیشہ متاثرہ پولنگ اسٹیشنز پر ہی انتخابات ہوتے رہے ہیں، ریٹرننگ افسر نے 14پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی سفارش کی ہے، ممکن ہے الیکشن کمیشن زمینی حقائق دیکھتے ہوئے 23پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ انتخاب کروانے کا حکم دے سکتا ہے ، میری رائے میں پورے حلقے میں دوبارہ انتخاب کروانا درست نہیں ہے، ماضی کے تجربات بھی بتاتے ہیں کہ جہاں ہنگامہ آرائی ہو انہی پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن ہوتا ہے۔ کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں صوبائی حکومت کے عدم تعاون پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، الیکشن کمیشن نے کھل کر کہا کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری نے مجرمانہ طور پر تعاون نہیں کیا، ممکن ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کیخلاف باقاعدہ کیس بنا کر صدر پاکستان کو بھیجے ۔سیکریٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ کے رہنما کے ریٹرننگ افسر کے پاس بیٹھنے میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہے، الیکشن ایکٹ آرٹیکل 92کے تحت ریٹرننگ افسر جب رزلٹ کی ٹیبولیشن کرتا ہے تو امیدواروں، ان کے الیکشن ایجنٹس اور نامزد نمائندوں کی موجودگی ضروری ہے، ریٹرننگ افسر کے پاس ن لیگ ہی نہیں پی ٹی آئی کی بھی پوری ٹیم موجود تھی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے الیکشن کمیشن کو دو درخواستیں دی ہیں، ایک درخواست ان 23پولنگ اسٹیشنز کے بارے میں ہیں جن کے پریزائیڈنگ افسران غائب ہوگئے تھے، دوسری درخواست ڈسکہ کے 36پولنگ اسٹیشنز کے باہر نامعلوم افراد کے فائرنگ کر کے خوف و ہراس پیدا کرنے اور دروازے بند رکھنے سے متعلق ہے، ان وجوہات کی بناء پر این اے 75کا مجموعی نتیجہ بہت مشکوک ہوچکا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ڈسکہ میں پولنگ اسٹیشنز کو گھنٹوں بند رکھا گیا جس پر لوگوں نے احتجاج کیا اس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں، پریزائیڈنگ افسران کو غائب کرنے والے لوگوں کو نشان عبرت نہ بنایا تو ملک میں صاف و شفاف انتخابات کا تصور ختم ہوجائے گا، الیکشن کمیشن معاملہ کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو سخت سزا دے۔

تازہ ترین