میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں پولیس نے سیکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا۔
جمہوریت کی بحالی کے لیے میانمار کے مختلف شہروں میں عوام کا احتجاج جاری ہے، غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق پولیس کریک ڈاؤن کے بعد قیدیوں سے بھری دس سے زائد بسیں جیلوں کی طرف لے جاتی ہوئی دیکھی گئیں۔
کئی مقامات پر پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
خیال رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی تھی۔
میانمار میں جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کرنے والے اقوام متحدہ میں میانمار کے سفیر کو حکومت نے عہدے سے برطرف کردیا۔
میانمار کے سرکاری میڈیا کے مطابق سفیر کو عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملک سے غداری کرنے پر عہدے سے ہٹایا گیا۔
میانمار کے سفیر نے اقوام متحدہ سے ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔