• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ڈی ایم کے ارمانوں پر اوس پڑگئی، منڈیاں لگانے والے مایوس ہوں گے، حکومت۔ پارلیمان کو بے توقیر کرنے کی کوشش ناکام، ثابت ہوگیا آئین ووٹ چوروں کی چالبازیوں سے بالاتر ہے، اپوزیشن

PDMارمانوں پر اوس پڑگئی،حکومت۔ پارلیمان کو بے توقیر کرنے کی کوشش ناکام، اپوزیشن


اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ ‏سینیٹ انتخابات کےحوالے سےسپریم کورٹ کی رائےتاریخی ہے‘بیوپاریوں اورضمیروں کے سوداگروں کیلئےآج برا دن ہے‘ووٹوں کیلئے منڈیاں لگانے والے مایوس ہونگے‘ پی ڈی ایم کے ارمانوں پر اوس پڑ گئی۔

سپریم کورٹ نے کرپشن کے خاتمے ،ہارس ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی کو تسلیم کرلیا ہے‘ الیکشن کمیشن نے مکمل خفیہ رائے دہی کا اصول نہیں مانا‘عمران خان اب ووٹ چور کو گردن سے پکڑے گا۔

دوسری جانب اپوزیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی ریفرنس کا فیصلہ خوش آئند ہے ‘ حکومت کی پارلیمان اورآئین کو بے توقیر کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی‘ ثابت ہو گیا آئین، ووٹ چوروں کی چالبازیوں سے بالاتر ہے۔

پیر کو اپنےبیان میں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ‏سینیٹ انتخابات کےحوالے سےسپریم کورٹ کی رائےتاریخی ہے، بیوپاریوں اورضمیروں کے سوداگروں کیلئےآج برا دن ہے، ووٹوں کیلئے منڈیاں لگانے والےمایوس ہونگے۔ 

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ شفاف انتخابات کے عمران خان کےنظریے کی کامیابی ہے،رائے کی روشنی میں ٹیکنالوجی کےاستعمال سے شفافیت یقینی اورووٹ کی شناخت ممکن ہو جائے گی۔

اپنے بیان میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کرپشن کے خاتمے ،ہارس ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی کو تسلیم کرلیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اراکین کے لین دین کے معاملات کو ختم کرنے کے موقف کو بھی تسلیم کر لیا ہے۔ 

الیکشن کمیشن نے مکمل خفیہ رائے دہی کا اصول نہیں مانا۔الیکشن کمیشن کو کہا گیا ہے کہ وہ شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کرے جس میں قابل شناخت بیلٹ شامل ہے۔ 

ڈاکٹر شہباز گل نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومتی آرڈیننس کی اب ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ اب اس فیصلے کی روشنی میں خریدو فروخت نہیں ہو سکے گی۔سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ آگیا بیلٹ پیپر حتمی خفیہ نہیں الیکشن کمیشن فوری اقدامات اٹھائے۔

ٹیکنالوجی جدید زرائع استعمال کرے کہ سینیٹ الیکشن صاف شفاف ہوں کوئی خرید فروخت نہ ہو گویا بیلٹ پیپر پر بار کوڈ لگے گا یا سیریل نمبر پتا چل جائے گا کس نے کس کو ووٹ دیا۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ کی رائے کو سینیٹ الیکشن سے قبل حکومت کی بڑی شکست قرار دیا ہے۔

مریم نواز نے اپنے بیان میں کہاہے کہ ایک بار پھر ثابت ہو گیا آئین، ووٹ چوروں کی چالبازیوں سے بالاتر ہے، اب کھمبے نوچتی کھسیانی بلیاں ٹیکنالوجی کا واویلا کر رہی ہیں۔

مریم نواز نےکہا کہ یاد رکھو ڈسکہ دھند ٹیکنالوجی اب نہیں چلے گی، ووٹ کی طاقت سے ڈرتے کیوں ہو؟۔ وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے عدالتی فیصلے کو پی ڈی ایم جماعتوں کی اخلاقی وقانونی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل اورسلیکٹڈ حکمرانوں کو قانونی محاذ پرایک بارپھرشکست سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔

پیپلزپارٹی کی نائب صدرشیری رحمن کا کہنا ہے کہ صدارتی ریفرنس کا فیصلہ خوش آئند ہے ، حکومت کی پارلیمان اورآئین کو بے توقیر کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فیصلہ کسی کی ہار جیت نہیں، آئین کے مطابق ہے،الیکشن آرٹیکل 226 کے تحت کرانے ہی ہمارا موقف تھا۔

تازہ ترین