• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترنول ریلوے پھاٹک پر اوور ہیڈ برج کا قیام ناگزیر ہو گیا

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) وفاقی دارالحکومت سے گزرنے والی جی ٹی روڈ پر راولپنڈی سے پشاور اور کوہاٹ جانے والی ریلوے لائن کے پھاٹک سکیورٹی رسک کی شکل اختیار کر گئے۔ ان پھاٹکوں پر ٹرینوں کی آمدورفت کے موقع پر ٹریفک کئی کئی گھنٹے سست روی کا شکار رہنا معمول بن چکا ہے۔ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ وہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو تحریری طور پر آگاہ کر چکے ہیں کہ جی ٹی روڈ پر ترنول پھاٹک پر اوور ہیڈ برج کا قیام وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے، اسکے بغیر ٹریفک کو رواں دواں رکھنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہو گیا ہے۔ جی ٹی روڈ پر 26نمبر چونگی سے ٹیکسلا تک ہائوسنگ سکیمیں بن ہو چکی ہیں، جہاں ہزاروں خاندان آباد ہیں۔ ان آبادیوں سے سرکاری، نیم سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر کے علاوہ تعلیمی اداروں میں آنا جانا ہوتا رہتا ہے۔ ٹرین گزرتے وقت پھاٹک بند ہونے سے دونوں طرف رکنے والی ٹریفک کی روانی میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔ دوسری طرف کوہاٹ جانیوالی ریلوے لائن کے ساتھ ساتھ تعمیر ہونے والی شاہراہ فتح جنگ روڈ پر بھی ایک درجن ہائوسنگ سوسائٹیاں بن چکی ہیں، جس کی وجہ سے اس شاہراہ پر ترنول چوک سے فتح جنگ تک رکاوٹیں ہی رکاوٹیں ہیں۔ راولپنڈی پولیس کی پانچ رکنی ٹیم ریلوے کراسنگ پر ٹریفک رواں دواں رکھنے کی کوشش کرتی ہے، فتح جنگ روڈ پر قائم وزارت دفاع کے ایک ادارے کی ٹرانسپورٹ کو بھی رش کی وجہ سے گھروں سے دفتر اور دفتر سے گھر واپس پہچنے میں دقت کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ راولپنڈی ٹریفک پولیس بھی اوور ہیڈ برج کی تعمیر کیلئے حکام سے کہہ چکی ہے۔
تازہ ترین