اسلام آبا(طاہر خلیل) نیب نے اسحٰق ڈار ، اکرم درانی کے خلاف عدم ثبوت پر انکوائریز بند کرنے اور شہباز شریف،ملک احمد خان اور دیگر کے خلاف نئی انکوائریز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آر ڈی اے افسران،اہلکار،سابق ممبر این ایچ اے، جوائنٹ سیکرٹری صحت،نیشنل فوڈ سکیورٹی انتظامیہ کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی،روز ویلٹ ہوٹل پر حکومتی کمیٹی کے ٹی او آرز کا جائزہ لینے کافیصلہ کیا گیا۔
چئیرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کیسزمنطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے، نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 2 ریفرنس اور 8 انکوائریز کی منظوری دے دی، نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چئیرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ہوا۔
اجلاس میں سابق چئیرمین سی ڈی اے امتیاز عنایت الٰہی ا ور دیگر کے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طورپر دومنسوخ شدہ کمرشل پلاٹس بحال کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 200ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ سابق ڈی جی پی ایچ اےکراچی میونسپل کارپوریشن لیاقت علی خان ا ور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
ملزمان پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کلفٹن کراچی باغ ابن قاسم کے رفاعی پلاٹ کو غیرقانونی طور الاٹ کرنے او ر منتقل کرنے کا الزام ہے، اجلاس میں 8 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔
جن میں شہباز شریف اور دیگر،ریاض لال جی اور دیگر،علی شیر محسود سابق ممبراین ایچ اے اور دیگر،ملک احمد خان سی ای او پبلک پرئیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی اور دیگر، راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران/اہلکاران اور دیگر،اسد اللہ فیض جوائنٹ سیکرٹری وزارت صحت ،سمال ڈیمز آرگنائیزیشن کے افسران /اہلکاران اور دیگر،نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اسلام آباد کی انتظامیہ اور دیگرکے خلاف انکواری کی منظوری شامل ہے ۔