وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں جو ہوا اس پر شرمندگی ہوتی ہے، الیکشن کمیشن ایجنسیوں سے ایک سیکرٹ بریفنگ لیں کہ کتنا پیسہ الیکشن میں چلا ہے۔
اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی ایم این ایز اور اتحادیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے پہلے کہہ دیا تھاکہ سارے مل کر کوشش کریں گے کہ حفیظ شیخ ہارے،اب کیا پیغام دیا سارے ملک کو، کیا پیغام گیا دنیا کو۔
انہوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل ہی کہا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں پیسہ جمع کیا جا رہا ہے، حیرت ہوئی الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ بڑا اچھا الیکشن ہوا۔
عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اس بیان سے صدمہ ہوا، اگر یہ اچھا الیکشن تھا تو پھر برا الیکشن کیا ہوتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ پاکستان عظیم خواب تھا، علامہ اقبال کا خواب پاکستان کو اسلامی ریاست بنانا تھا، پاکستان کا بننا دنیا کی تاریخ کا معجزہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اس لیے نہیں بنا تھا کہ زرداری اور شریف اربوں پتی بن جائیں، نواز شریف ڈاکو تیس سال ملک کو لوٹ کر بھاگا ہوا ہے، کابینہ میں چھ گھنٹے بتایا کہ نواز شریف کو یہ بیماری ہے، یہ بیماری ہے، وہ جہاز میں بھی نہ چڑھ سکے، وہ شاید مر جائے گا، یہاں سے جاتے ہی نواز شریف ٹھیک ہو گیا۔
عمران خان نے کہا کہ کابینہ میں شیریں مزاری کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور شیریں کے آنسو آنے آسان کام نہیں۔ عمران خان کے اس ریمارکس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کیس ہم نے نہیں بنائے سب ان کے دور کے کیس ہیں، اس وقت کی عدلیہ ان کے ہاتھ میں تھی، یوسف رضا گیلانی پاکستان کے 60 ملین واپس لانےکے لیے خط نہیں لکھتا۔
عمران خان نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی ایسے گھوم رہا ہے جیسے نیلسن منڈیلا ہو، جتنا ان کا پیسہ باہر پڑا ہے ان کو بھی معلوم نہیں کتنا ہے، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہماری وجہ سے تو نہیں گئے، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ن لیگ کی حکومت میں گئے، جب فیٹف کی قانون سازی کی بات کی تو نیب سے متعلق 34شقیں لےآئے، فیٹف اور نیب کا آپس میں کیا تعلق ہے، یا اپوزیشن کو نہیں پتا تھا کہ فیٹف کی بلیک لسٹ میں جانے سے کیا ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ قوم اپنے نظریے سے پیچھے ہٹتی ہے تو مرجاتی ہے، چڑھے ہوئے قرضے بیماری کی علامات ہیں، قوم کو اخلاقی تباہ کیا۔