• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گیلانی یا سنجرانی، کانٹے کا جوڑ، چیئرمین سینیٹ بنانے کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی سرتوڑ کوششیں، ڈپٹی چیئرمین کیلئے غفور حیدری کا مقابلہ مرزا آفریدی سے ہوگا


اسلام آباد (ایجنسیاں) چیئرمین سینیٹ کی گدی پر کون بیٹھے گااس کا فیصلہ 12مارچ کو (آج) ہوگا اور اس کے لیے یوسف رضا گیلانی اور صادق سنجرانی میں کانٹے کا جوڑپڑنے کا امکان ہےجبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے پی ڈی ایم امیدوار مولانا عبدالغفور حیدر ی اور تحریک انصاف کے مرزا محمد آفریدی میں مقابلہ ہوگا۔

چیئرمین سینیٹ کی نشست پر اپنے امیدوارکی کامیابی کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی سرتوڑ کوششیں جاری ہیں ‘ ایم کیوایم پاکستان ‘ مسلم لیگ (ق)‘ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے )‘بلوچستان عوامی پارٹی اور تین قبائلی سینیٹرز نے حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ گیلانی کو پیپلزپارٹی ‘مسلم لیگ (ن)‘ پختونخواملی عوامی پارٹی ‘جے یوآئی ‘عوامی نیشنل پارٹی ‘بلوچستان نیشنل پارٹی اور دیگر اتحادیوں کی سپورٹ حاصل ہے ۔

ادھرجماعت اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ وہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کسی جماعت کو ووٹ نہیں دے گی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انشاءاللہ ایوان بالا کا معرکہ ہم جیتیں گے ‘صادق سنجرانی ہی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کامیابی حاصل کریں گے جبکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنماؤں مولانا فضل الرحمن ‘فیصل کریم کنڈی ‘ قادر پٹیل اورشازیہ مری کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم سینیٹ چیئرمین کا انتخاب جیت چکی ہے۔

نمبر گیم اور اخلاقیات دونوں ہی پی ڈی ایم کے حق میں ہیں‘ حکومت صرف دباؤیا پیسے کے ذریعے ہی جیت سکتی ہے۔حکومتی اور اپوزیشن امیدواروں نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں کے لیے جمعرات کو سینیٹ سیکریٹریٹ سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے۔صدر مملکت نےایوان بالا کا اجلاس (آج) جمعہ کی صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں طلب کر لیا ہے۔

اجلاس میں سینٹ کے نومنتخب ارکان حلف اٹھائیں گے اور چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا انتخاب ہو گا۔ ایوان بالا میں پی ڈی ایم کے 52جبکہ حکومتی اتحاد کے 47ارکان ہیں جبکہ ایک نشست جماعت اسلامی کی ہے ۔

واضح رہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہو گا جس کے لیے چھوٹی جماعتوں کے ووٹ اہمیت اختیار کر گئے اور وہ بازی پلٹنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، سینیٹ سے 52 سینیٹرز گزشہ روزریٹائر ہو گئے جن میں کئی شخصیات دوبارہ منتخب ہو نے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

48 نو منتخب ارکان سینیٹ آج حلف اٹھائیں گے جن میں تحریک انصاف کے 19، پیپلز پارٹی کے 8، بلوچستان عوامی پارٹی کے 6، مسلم لیگ(ن)کے 5‘جمعیت علما اسلام( ف) کے 3 جبکہ ایم کیو ایم ، بی این پی مینگل اور اے این پی کے 2،2اور مسلم لیگ ق کا ایک رکن شامل ہے،نو منتخب ارکان سینیٹ 12 مارچ کو 6 سال کی مدت یعنی 2021سے 2027تک کے لیے بطور سینیٹر حلف اٹھائیں گے۔

تازہ ترین