• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کریک ڈائون بند،گرفتار رہنمائوں اور کارکنوں کو رہا کیاجائے،جماعت اہلسنت

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)جماعت اہلسنت کے مرکزی ناظم اعلیٰ پیر خالد سلطان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر تحریک لبیک کے خلاف جاری کریک ڈائون بند اور اہلسنت کے گرفتار کارکنوں اور رہنمائوں کو رہا کرے اور تحریک لبیک پر پابندی کا معاملہ بھی سپریم کورٹ میں بھیجا جائے ۔یہ بات انہوں نے اتوارکو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر سید حبیب اللہ شاہ چشتی ، مفتی مختیار حبیبی ، علامہ ذیشان ، مفتی عابد ، نعیم ، سہیل احمد ، احسان علی صابر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اہلسنت کے رہنمائوں کو نظر بند اور کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہےانہیں ناموس رسالتﷺ اور تحفظ ختم نبوتﷺ کے لئے کھڑا ہونے کی سزادی جارہی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان جب مذاکرات جاری تھے تو حکومت نے خود کہا تھا کہ وہ فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لیکر جائے گی جبکہ اس کے برعکس سعد رضوی کو گرفتار کرنا معاہدے کی خلاف ورزی تھی اگر کوئی مارچ کی تیاری کررہا تھا تو اس میں کیا حرج ہے جب موجودہ حکومت کے سربراہ نے 126دن دھرنا دیا تھا تو اس وقت کی حکومت نے بھی کسی قسم کا کریک ڈاون نہیں کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں مسجد میں اب تک 6 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں جبکہ اب تک تحریک لبیک کے کارکن اور متعدد پولیس اہلکار بھی شہید اور زخمی ہوئے ہیں اس تما تر صورتحال کی ذمہ دار حکومت اور وزیر اعظم ہیں دھرنا دینا اگر جرم ہے تو موجودہ وزیراعظم نےکیوں دھرنا دیا تھا ۔ ہم غیر سیاسی جماعت ہیں اور تشدد پر یقین نہیں رکھتے لیکن حکومت عقل کے ناخن لے اگر عاشقان رسول پر کریک ڈائون کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو لاہور میں تنظیمات اہلسنت کا اجلاس طلب کرکے جیل بھرو تحریک کا اعلان کریں گے ۔
تازہ ترین