• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رنگ روڈ پراجیکٹ میں بے ضابطگیاں،فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم

راولپنڈی(راحت منیر، اپنے رپورٹرسے) رنگ روڈ پراجیکٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی جس میں کمشنر گلزار حسین شاہ،ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق اور ایڈیشنل کمشنر کوارڈنیشن جہانگیراحمد شامل ہیں۔کمیٹی ایک ممبر کو اپنی مرضی سے شامل کرسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی منصوبہ سےمبینہ فائدہ حاصل کرنے والوں کا تعین کرے گی اور اس ضمن میں بالخصوص سابق کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود،سابق ڈی جی آر ڈی اے ،کنسلٹنٹ اور لینڈ ایکوزیشن کلکٹر کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ افراد کے کردار کا تعین کرے گی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کو دس دن کا ٹائم دیا گیا ہےجس میں وہ اپنی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ دے گی جس کا نوٹیفکیشن چیف سیکرٹری پنجاب نے جاری کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اٹھائے گئے سوالات میں منصوبہ کے حوالے سے ریکوسٹ فار پرپوزل،انجینئرنگ، پروکیورمنٹ،کنسٹرکشن،فنانس،آپریشن اینڈ مینٹی نینس کے حوالے سےیکم مارچ کو جو اشتہار شائع ہوا اس کی انکوائری ہو گی۔ذرائع کے مطابق نیسپاک نے2017میں ایک الائنمنٹ تیار کی تھی۔ مشتہر کی جانےوالی الائنمنٹ میں اٹک لوپ کے ساتھ ساتھ پسوال زگ زیگ کیسے شامل ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق اٹک لوپ اصل پرپوزل کا کبھی حصہ نہیں رہااور کہا جارہا ہے کہ علاقے میں راولپنڈی کے سرکاری حکام اورریئل اسٹیٹ سے منسلک پرائیویٹ افراد نے ملی بھگت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم ون تا این فائیو الائنمنٹ متعدد مرتبہ تبدیل کی گئی اور آخر میں بااثر افراد کی ملی بھگت سے پسوال زگ زیگ کو شامل کیا گیا۔ریکوسٹ فارپرپوزل(آر ایف پی) بغیر این ایچ اے منظوری پبلک کی گئی۔جبکہ پسوال زگ زیگ سی ڈی اے کی حدود میں تھی ۔پری بڈ کانفرنس میں اٹھائے گئے اعتراضات و تحفظات کا جواب دینے کی بجائے پرائیویٹ پارٹیوں کے مفادات کے باعث انفارمیشن کو چھپایا گیا۔اٹک لوپ اور پسوال زگ زیگ کی ترمیم کے ذریعے مقامی افراد کی رنگ روڈ رسائی کیلئے بنائے گئے میکنزم پر بھی گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آر ڈی اے کے لینڈ ایکوزیشن کلکٹر (ایل اے سی) کی ضلع اٹک میں لینڈ ایکوزیشن کرنے پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔ آرڈی اے کو اس کی اجازت کمشنر نے دی جبکہ یہ اختیار بورڈ آف ریونیو کا ہے۔کیا اپنی حدود سے تجاوز کرکے آر ڈی اے کے ایل اے سی کے اقدامات درست ہیں۔کیا ایل اے سی سے اس ضمن میں ہونے والے اخراجات کی وصولی ہونی چاہیے۔کیاہاوسنگ سوسائٹی کیلئے سی سی اے کا این او سی مفادات کاٹکرائو تھا۔ایک ہائوسنگ سوسائٹی نے اٹک لوپ کے قریب اپنی ملکیتی حد سے بھی زیادہ زمین فروخت کی۔ ذرائع کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی مستقبل میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کو مفادات سے پاک بنانے کیلئے سفارشات بھی دے گی۔
تازہ ترین