• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مفتاح اسماعیل کا معیشت پرحکومتی اعداد و شمارماننے سے انکار

رہنما مسلم لیگ نون مفتاح اسماعیل نے معیشت پرحکومتی اعداد و شمار ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آپ کے دیئے گئے تمام نمبرز اور اعداد و شمار تسلیم نہیں کرتے۔

مفتاح اسماعیل نے محمد زبیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ عمران خان دوستوں کے فائدے کے لیے معیشت چلاتے ہیں، اس حکومت نے 2 کروڑ افراد کوغربت میں دھکیل دیا ہے، 70 سال میں لیے گئے قرض کا آدھا عمران خان نے 3 برس میں لے لیا ہے، ترقی کی شرح 4 فیصد ہونے پر یہ لڈیاں ڈال رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری نہیں تومعیشت اور نوکریوں کا کیا ہوگا، نون لیگ کی حکومت آئی تو ساڑھے7 کروڑ افرادخط غربت سے نیچے تھے، ہم نے دو کروڑ افراد کو خط غربت سے نکالا، دو کروڑ افراد عمران خان نے واپس غربت میں دھکیل دیئے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 70 سال میں جتنا قرض لیا گیا، اس کا 50 فیڈ عمران خان نے 3 سالوں میں لیا، یہ اپنے دوستوں کے فائدے کے لیے معیشت چلاتے ہیں، انہوں نے غریب عوام کو مزید غربت میں دھکیل دیا ہے، ان کی حکومت میں غریب عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت نون لیگ کی حکومت کے 2 سالوں تک کا ٹیکس نہیں جمع کر سکی، پاکستان میں غربت کا طوفان مہنگائی کی وجہ سے آیا ہے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت روپے کی قدر میں 40 فیصد کمی کر چکی ہے، پی ٹی آئی حکومت نے صحت کے شعبے میں کٹوتی کی، حکومت نے تمام شعبہ ہائے زندگی کے بجٹ میں کمی کی، حکومت نے صنعت کاری ختم کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ہفتے مہنگائی 13 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے، ایک کروڑ بچوں کے بھوکا سونے کی ذمے دار پی ٹی آئی حکومت ہے، انہوں نے 3 سال میں 10 ہزار ارب سے زیادہ بجٹ خسارہ کر دیا ہے، اس حکومت نے بجٹ خسارہ جتنا کیا کسی حکومت نے نہیں کیا، اس حکومت نے ملک کو مقروض کر دیا ہے۔

مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا ہے کہ حکومت نےبجلی 60 فیصد مہنگی کی ہے، عمران خان نے غربت بڑھا دی ہے، یہ 1 کروڑ بچے 3 وزراء کی معاشی پالیسی کے باعث بھوکے سونے پر مجبور ہیں، گیم صرف ترسیلات کا ہے اور کوئی بات نہیں، بجٹ خسارہ اس سال بھی 8.1 فیصد سے بڑھ جائے گا۔

اس دوران مسلم لیگ نون کے رہنما محمد زبیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے معیشت کے اعداد و شمار کو درست نہیں مانتے، ہمارے زمانے میں پہلے سال ہی ترقی کی شرح 4 فیصد سے بڑھ گئی تھی، موجودہ وزیر خزانہ نے کہا تھا معیشت کا ڈھائی سال میں بیڑا غرق کر دیا گیا، موجودہ حکومت میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 33 فیصد کم ہوئی۔

محمد زبیر نے کہا کہ آپ نے ٹیکس بڑھائے، مہنگائی بڑھا دی، اگر معیشت اچھی ہے تو کیا غربت کم ہوئی، نوکریاں ملیں؟ اس حکومت نے 1 کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں 50 لاکھ نوکریاں ختم ہوئی ہیں، 1 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا اور 50 لاکھ لوگ بے روزگار کر دیئے، ہمارے دور میں گروتھ ریٹ بڑھ رہا تھا، غربت کم ہو رہی تھی، اگر ان کی معیشت زبردست چل رہی ہے تو شوکت ترین نے کیوں کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ٹیکس بڑھا دیئے، بجلی کے نرخ بڑھا دیئے ہیں۔

محمد زبیر نے کہا ہے کہ غربت بے روزگاری اور مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے، سارے ادارے کہہ رہے تھے کہ گروتھ ریٹ 2 فیصد سے زیادہ نہیں ہو گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر ماہ ان کے اعداد و شمار تبدیل ہو جاتے ہیں، تاریخ میں کبھی کسی وزیرِ اعظم کے لیے جے آئی ٹی نہیں بنی، جس جج نے سزا سنائی انہیں مس کنڈیکٹ پر فارغ کر دیا گیا، جج کو فارغ کرنے کے باوجود بھی فیصلہ برقرار رہا۔

تازہ ترین