• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماحول کیلئے خطرناک جہاز گڈانی پہنچانے کی تحقیقات کا حکم


بلوچستان حکومت نے گڈانی میں ٹوٹنے کے لیے پہنچائے جانے والے جہاز کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کے مطابق صوبائی حکومت نے ماحول کے لیے خطرناک جہاز کا گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر لنگر انداز ہونے کا نوٹس لے لیا۔

ترجمان کے مطابق گڈانی میں ٹوٹنے کے لیے پہنچنے والے جہاز انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور اس حوالے سے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

لیاقت شاہوانی کے مطابق انکوائری کمیٹی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل لسبیلہ کی سربراہی میں قائم کی گئی، جو جائزہ لے گی کہ خطرناک کیمیکل والے جہاز کو لنگر انداز ہونے کی اجازت کس نے دی۔

ترجمان حکومت کے مطابق اس کے ساتھ یہ انکوائری بھی کی جائے گی کہ پاکستان حدود میں جہاز کیسے داخل ہوا؟

بلوچستان حکومت کے ترجمان نے مزید کہا کہ شپ بریکنگ یارڈ میں جہاز لنگرانداز ہونے کا صوبائی حکومت اورمقامی انتظامیہ کوعلم نہیں تھا۔

لیاقت شاہوانی نے یہ بھی کہا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز ہونے والےجہاز میں کیمیکل مرکری پایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ ماحولیات کی جانب سے جہاز کے توڑے جانے کا کام روک دیا گیا ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ ادارہ ماحولیات نے شپ بریکنگ یارڈ کے جہاز کی موجودگی والے حصے کو سیل کردیا ہے۔

یاد رہے کہ انٹرپول کے خبردار کیے جانے کے باوجود 15 سو ٹن انتہائی خطرناک مرکری ملے تیل سے بھرا بحری جہاز گڈانی شپ یارڈ پہنچا تھا۔

بحری جہاز ایف ایس اوراڈینٹ کو بنگلادیش او ربھارت نے اجازت نہیں دی تھی جبکہ ممبئی میں اس جہاز کا نام تبدیل کرکے چیریش کردیا گیا۔

جہاز 21 اپریل کو ممبئی سے کراچی پہنچا تھا، جہاز مالکان نے متعلقہ حکام کی مبینہ ملی بھگت سے جہاز 30 اپریل کو گڈانی پہنچا دیا۔

تازہ ترین