ملتان کے علاقے شجاع آباد میں دلہن کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کی تحقیقات میں پیشرفت نہ ہوسکی۔
ملتان پولیس دلہن سے مبینہ اجتماعی زیادتی کے معاملے میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لاسکی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ واقعہ ذاتی نوعیت کا ہے، میڈیکل رپورٹ سے ثابت ہوا ہے کہ اجتماعی زیادتی ہوئی ہے۔
سی پی او منیر مسعود مارتھ نے جیو نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے یہ کہنا ابھی تک بالکل غلط ہے کے یہ واقعہ ذاتی نوعیت کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک دلہن کا موقف ہی سچ ثابت ہورہا ہے کہ اجتماعی زیادتی ہوئی ہے اور میڈیکل رپورٹ بھی اس بات کو ثابت کر رہی ہے۔
سی پی اور کا مزید کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش جاری ہے ابھی تک کسی بھی حتمی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکے، تین ٹیمیں اس کیس کی تحقیقات کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل تھانہ سٹی شجاع آباد کے علاقے میں مبینہ طور پر چار مسلح ڈاکو شادی والےگھر دیوارپھیلانگ کر داخل ہوئے تھے اور اسلحہ کے زور پر اہلخانہ کو یرغمال بناکر لوٹ مار کے بعد نئی نویلی دلہن سے اجتماعی زیادتی کرنے کے بعد فرار ہوگئےتھے۔
سی پی او نے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔