سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ کی ضمانت کے کیس میں خورشید شاہ کے صاحبزادے فرخ شاہ اور اہلِ خانہ کے وکلاء کی غیر حاضری پر اظہارِ برہمی کیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ خورشید شاہ کی درخواست کے ساتھ ٹرائل کی کیا صورتِ حال ہے؟
نیب کے وکیل نے کہا کہ اب تک 7 گواہان کے بیان قلم بند کیئے گئے ہیں۔
جسٹس سردار طارق نے کہا کہ اگر نوٹس کے باوجود فاروق نائیک عدالت نہیں آتے تب بھی ہم کیس چلائیں گے۔
جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ کیس میں اگر فریقین پیش نہیں ہوئے تو اپیلیں خارج کر دیں گے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ جب نیب کو معلوم ہے کہ ملزمان تعاون نہیں کرتے تو ضمانت منسوخی کی درخواست کیوں نہیں دیتے؟
جسٹس سردارطارق نے سوال کیا کہ جب ضمانتی پیش نہیں ہوتے تو ابھی تک نیب نے 514 کی درخواست کیوں نہیں دی؟
خورشید شاہ کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کے مبینہ بے نامی اداروں کو ریفرنس میں شامل نہیں کیا گیا، خورشید شاہ کے خلاف 2012ء میں نیب میں تحقیقات بند کر دی تھیں۔