راولپنڈی (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ کی طرف سے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے احکامات کے باوجود راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کا اجلاس رکوانے کے لئے انتظامیہ نے جناح ہال کو تالے لگا دیئے جبکہ چیف افسر سمیت کارپوریشن کے تمام افسران اپنے دفاتر سے غائب ہو گئے جس پر منتخب ایوان نے پارکنگ کے ساتھ مرکزی راہداری میں زمین پر اجلاس منعقد کیا۔ڈپٹی میئر چوہدری طارق کی زیرصدارت اجلاس میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے ممبران سمیت خواتین اور لیبر ممبران شریک تھے، منتخب اراکین نے جناح ہال کی تالہ بندی اور افسران کی غیرحاضری کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میئر راولپنڈی سردارنسیم نے کہا کہ اپریل 2019میں آخری اجلاس کے وقت جب بلدیاتی ادارے توڑے جانے کی افواہیں گرم تھیں اس وقت راولپنڈی پنجاب کا وہ پہلا شہر تھا جس کے منتخب ایوان نے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر اس حکومتی اقدام کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی تھی اور آج سپریم کورٹ کے حکم پر دو سال دو ماہ بعد جب اجلاس ہو رہا ہے تو تمام جماعتوں کے ممبران متفقہ طور پر اس میں موجود ہیں جو آئین و قانون کی فتح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پنجاب میں بلدیاتی ادارے بحال کرنے میں مسئلہ اس لئے ہے کہ یہاں 95فیصد سے زائد منتخب اراکین کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت نے مسلم لیگ ن کے 56ہزار منتخب اراکین کو غیر قانونی تحلیل کیا گیا ۔انہوں نے کہا 25مارچ کو سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا تاریخی فیصلہ دے کر بلدیاتی ایکٹ کی شق3 میں ترمیم کو آئین سے متصادم اور غیرقانونی قرار دیا اور واضح کہا کہ 4مئی2019 سے قبل کے بلدیاتی نظام کو اس کی اصل روح کے مطابق بحال کیا جائے لیکن پنجاب حکومت اب بھی اپنی روش پر قائم ہے یہی وجہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن اور اس کے منتخب ایوان کی ملکیت جناح ہال کو انتظامی حکم کے تحت تالے لگا دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ انتظامی افسران کی جانب سے 25مارچ کے بعد بلدیاتی فنڈز کا استعمال سراسر غیر قانونی ہے جس کا ان افسران کو کل حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات پر پنجاب بھر کی میونسپل کارپوریشنیں، ضلع کونسلیں اور ٹاؤن کمیٹیاں آئندہ ہفتے اپنے اجلاس میں منعقد کر رہی ہیں۔ اجلاس سے نورین ایڈووکیٹ، اظہر اقبال ستی، بابر جدون، ممتاز خان، عابد عباسی، سلطان اعوان، چوہدری مشتاق اور ڈاکٹر شفقت نے بھی خطاب کیا۔