عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ ہم کسی صورت بھی شہریوں پر بم باری تسلیم نہیں کریں گے، فلسطین میں انسانی صورتِ حال شرم ناک ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سفارت کاروں سے خصوصی خطاب میں پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ یہ قابلِ قبول نہیں کہ غزہ میں بچے مسلسل مر رہے ہیں، اسپتال تباہ کیے جا رہے ہیں، ملک میں توانائی کا نیٹ ورک تباہ کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 88 سالہ پوپ فرانسس نے ایک معاون کی مدد سے سفارت کاروں سے خطاب کیا، وہ بیماری کے بعد صحت یابی کی جانب گامزن نظر آئے۔
1.4 بلین کیتھولک چرچ کے ماننے والوں کی نمائندگی کرنے والے پوپ فرانسس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ عمومی طور پر بین الاقوامی تنازعات پر بات نہیں کرتے۔
پوپ کے اس خطاب میں 184 ممالک کے سفیروں نے شرکت کی جن میں اسرائیلی سفیر بھی شامل تھے۔