• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ نے سپریم کورٹ سے درخواستِ ضمانت واپس لے لی۔

عدالتِ عظمیٰ نے خورشید شاہ کی درخواستِ ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔

خورشید شاہ ہارڈ شپ اور ٹرائل میں تاخیر پر اب ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

گزشتہ روز عدالت نے خورشید شاہ کے وکیل کو ان سے مشورے کے بعد عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

عدالت نے ہدالت دی تھی کہ سندھ ہائی کورٹ خورشید شاہ کی درخواستِ ضمانت پر 1 ماہ میں فیصلہ کرے۔

جسٹس سردار طارق نے دورانِ سماعت کہا کہ نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور ضمنی ریفرنس آئے گا، کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا؟

تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، ضمنی ریفرنس جلد دائر ہو جائے گا۔

جسٹس سردار طارق نے کہا کہ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے فردِ جرم دوبارہ عائد ہو گی، فردِ جرم دوبارہ عائد ہوئی تو از سرِ نو ٹرائل ہو گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2 سال بعد از سرِ نو ٹرائل کا مطلب ہے کہ ہارڈ شپ کے نقطے پر ضمانت پکی ہے، لگتا ہے کہ نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے، نیب کےان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے۔

تازہ ترین