• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی بس میں سوار منشیات فروشوں کی گرفتاری پر ڈکیتی کا رنگ

کراچی میں سپر ہائی وے پر مسافر بس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں منشیات فروشوں کی گرفتاری پر ان کے مبینہ ساتھیوں نے بس میں پولیس اہلکاروں کی لوٹ مار اور ڈکیتی کا رنگ دے کر مرکزی شارع پر احتجاج شروع کر دیا۔

احتجاج کے نتیجے میں ٹریفک جام ہوگیا، اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر احتجاج ختم کرایا اور مرکزی شارع کو ٹریفک کیلئے بحال کرادیا۔

پولیس کے مطابق ناردرن بائی پاس پر واقع افغان مہاجر کیمپ سے منشیات شہر بھر میں سپلائی کی جاتی ہے، اس کام میں خواتین کی بڑی تعداد ملوث ہے۔

گروہ کے کارندے پرائیویٹ گاڑیوں اور رکشوں میں مسافروں کے بھیس میں شہر میں سپلائی کیلئے نکلتے ہیں، اینٹی نارکوٹکس، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ، پولیس اور متعلقہ دیگر اداروں کی جانب سے ایسے عناصر کی گرفتاریاں کی جاتی ہیں۔

اب یہ کارندے جمع ہوکر افغان مہاجر کیمپ کی طرف سے آنے والی مسافر بسوں میں سوار ہوجاتے ہیں یا خاص طور پر پوری بسیں ہی ان لوگوں کی ہوتی ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہوتی ہیں۔

پولیس کے مطابق مخبر کی نشاندہی پر قانون نافذ کرنے والے ایک ادارے نے آج دوپہر ایک مسافر بس سے منشیات فروشوں کو گرفتار کیا، جس پر اسی بس میں سوار ملزمان کی ساتھی خواتین اور مردوں نے بس میں پولیس اہلکاروں کی ڈکیتی کا رنگ دے کر احتجاج شروع کر دیا۔

پولیس کے مطابق بس میں ڈکیتی کی واردات نہیں ہوئی بلکہ پولیس کو دباؤ میں لینے کیلئے منشیات فروشوں نے یہ حربہ استعمال کیا، اس موقع پر ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

پولیس نے جعلی احتجاج ختم کراکر سپر ہائی وے کو ٹریفک کے لیے کھلوا دیا۔

تازہ ترین