• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں بجلی کا بحران شدید، شہروں میں کئی کئی گھنٹے بجلی معطل


ملک میں بجلی کا بحران شدید ہوگیا، شہروں میں کئی کئی گھنٹے بجلی معطل ہے، دیہات کا کوئی پرسان حال نہیں، گرم موسم میں بجلی کی طویل بندش سےلوگوں کا بُرا حال ہوگیا۔

لاہور، اسلام آباد ، پشاور سمیت مختلف شہروں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، اسلام آبادکے سیکٹر جی 6 ون تھری میں بھی رات گئے بجلی کی فراہمی بند ہے، پشاور کے نواحی علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 18گھنٹے تک پہنچ گیا۔

ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7سے8 ہزارمیگا واٹ سےزائد پر برقرار ہے، ذرائع کے مطابق بجلی کی پیداوار17 ہزار اور طلب 25 ہزار میگاواٹ کےقریب ہے ۔

لیسکو کا شارٹ فال 2 ہزار میگاواٹ ہوگیا ، بلوچستان کی طلب 2200 ہے جبکہ 800میگا واٹ دی جارہی ہے، کے پی کے کی طلب 3200 ہے اور اسے 1200میگاواٹ مل رہی ہے۔

لیسکو میں ایک دو دن سے گرڈز پر وولٹیج 370ایم وی اے ہے، جو کم ہے، وولٹیج کی وجہ سے شہریوں کی برقی مصنوعات خراب ہونے کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔

تربیلا ڈیم میں مٹی آجانے سے مشینری کوبھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، جبکہ وزارت توانائی کا کہنا ہےکہ تربیلا کا ٹنل تھری فعال ہوگیا ،بجلی کی پیداوار بڑھ رہی ہے، شارٹ فال 593میگاواٹ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

لوڈ شیڈنگ کے حوالے سےکراچی کے حالات بھی نہ بدلے، کوئٹہ بھی آج کل شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، ایسے میں شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسئلے نے بھی سر اٹھالیا ہے، اس کے علاوہ شہر کے بیشتر علاقوں میں والٹیج کی کمی و بیشی کا بھی مسئلہ درپیش ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں آٹھ سے12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

کوئٹہ کےعلاوہ اندرون بلوچستان بھی بیشتر علاقوں میں بجلی کی طویل اعلانی و غیراعلانی لوڈشیڈنگ جاری ہے، اندرون صوبہ دیہی فیڈرز کو یومیہ 4 سے 6گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور وولٹیج کے مسئلے کےباعث شہریوں کو شدید مشکلات اور پریشانی کاسامنا ہے۔

کوئٹہ کے بیشترعلاقوں میں وولٹیج کی کمی و بیشی کا بھی مسئلہ درپیش ہے، کیسکو ترجمان کا کہنا ہے کہ موسم کی شدت کے باعث ڈسٹری بیوشن سسٹم پر لوڈ بڑھ گیاہے، اوور لوڈنگ سے فیڈرز پر ٹرپنگ اور ٹرانسفارمرز پرفالٹ کی شکایات میں اضافہ ہوا۔

کیسکو ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان میں کیسکو کو ضرورت کے مطابق بجلی مل رہی ہے، ریکوری کے تناسب سے صوبہ کے تمام علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ کی جاتی ہے۔

سندھ کے شہر سکھر میں موسم انتہائی گرم ہے جہاں سیپکو کی جانب سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ہے جبکہ شہر بھر میں بجلی نہ ہونے کے سبب پانی کی سپلائی بھی معطل ہے ۔

میرپورخاص اور گردونواح میں بجلی کا بحران ہے ، ترجمان حیسکو کاکہنا ہے کہ میرپورخاص میں غیراعلانی لوڈشیڈنگ کادورانیہ 20 گھنٹے سے بڑھ گیا ہے، موسم کی شدت کے باعث سسٹم پر دباؤ ہے، فیڈرز پرٹرپنگ اورفنی خرابیاں ہورہی ہیں۔

صالح پٹ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کےخلاف احتجاج کیا گیا ، مظاہرین نے دھرنا دے کر روہڑی صالح پٹ لنک روڈ بلاک کردیا، علاقے مین صرف 6 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

راولپنڈی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہری پریشان ہیں ، کہیں ٹرانسفارمر ٹرپ ہو جائے تو واپڈا اہلکار کئی کئی گھنٹے فالٹ درست کرنے نہیں پہنچتے ، شہر میں اکثر مقامات پر تاروں کا بے ہنگم جال شہریوں کے لئے خطرے کی علامت ہے ۔

پشاور میں شدید گرمی کے باعث شہری اور مضافاتی علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 15 گھنٹے تک جا پہنچا ہے، بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی شدید متاثرہو رہے ہیں۔

بجلی کی بندش سے پینے کا پانی بھی ناپید ہوچکا ہے جس سے شہریوں کی مشکلات میں دوگنا اضافہ ہوگیا ہے ۔

ترجمان پیسکو کے مطابق بجلی کے فیڈرز پر ٹرپنگ اور ٹرانسفارمرز پر فالٹ کی شکایات موصول ہو رہی ہیں، کنڈے اور بجلی کا غیر قانونی استعمال بریک ڈاؤنز اور لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ ہے، اس کے علاوہ بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے اصول پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین