کوئٹہ میں اپوزیشن اراکین اسمبلی گرفتاری کےلئے اسمبلی چوک سے تھانہ بجلی روڈ کےلئے روانہ ہوگئے، جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع، بی این پی کے رہنما عبدالولی کاکڑ اور دیگر رہنمابھی شامل ہیں۔
ملک سکندر ایڈووکیٹ
اس موقع پر قائد حزب اختلاف بلوچستان اسمبلی ملک سکندر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارا احتجاج کٹھ پتلی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
ملک عبدالولی کاکڑ
سینئر رہنما بی این پی مینگل ملک عبدالولی کاکڑ کا کہنا ہےکہ آئی جی پولیس اپوزیشن اور حکومت کے معاملے میں فریق نہ بنیں، غیر منتخب نمائندوں کو فنڈز دئیے جانے کےخلاف ہم عدالت سے رجوع کریں گے۔
اختر حسین لانگو
رکن صوبائی اسمبلی و رہنماء بی این پی اختر حسین لانگو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جن اپوزیشن اراکین کے خلاف ایف آئی آر ہیں وہ آج گرفتاری دیں گے اور ضمانت بھی نہیں کرائیں گے۔
اختر لانگو نے کہاکہ ہم تھانے جائیں گے، اب وہ گرفتار کریں نہ کریں یہ ان کی مرضی، ہم نے حکومت کے خلاف ایف آئی آر کے لئے درخواست دی تھی،پولیس نے اگر ایف آئی آر درج نہیں کی تو عدالت سے رجوع کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اگر زور زبردستی بجٹ منظور کرنا چاہتی ہے تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، بجٹ اجلاس کے دن عوامی نمائندوں کےساتھ پولیس کا رویہ سب نے دیکھا ہے۔
مولانا عبدالواسع
جے یو آئی کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہعوامی نمائندوں کےمقابلے میں اتنی بڑی فورس کا کھڑا کیا جانا افسوسناک ہے،آج ہم جمہوری انداز میں احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔
مولاناعبدالواسع نے کہاکہ احتجاج ریکارڈ کرنا جمہوری حق ہے، یہ لوگ جمہوریت نہیں جانتے، ہمارے خلاف ایف آئی آرکی گئی کہ ہم بدمعاش اور جام حکومت شریف ہے، آج ہم جمہوریت اور بدمعاشی کے درمیان فرق دکھانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم سیاسی لوگ ہیں، ہماری تاریخ ہے، نہ ہم کسی کے سامنے جھکے، نہ جھکیں گے۔