امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حکومت پر انتخابی اصلاحات کے نام پر فراڈ کرنے کا الزام لگادیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سراج الحق نے کہا کہ 2018 الیکشن آج تک متنازع ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک میں متناسب نمائندگی کا نظام رائج کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ترقی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے شفاف الیکشن کا انعقاد ضروری ہے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایک مستحکم حکومت کے لیے شفاف الیکشن وقت کی ضرورت ہے جبکہ حکومت نے الیکشن کمیشن پر تابڑ توڑ حملے کیے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے الیکشن کمیشن ان کی مرضی کے مطابق ہو، ان کی اپوزیشن کو اعتماد میں لیے بغیر کی گئی اصلاحات متناز ع ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے 2017ء کے ایکٹ میں تبدیلیاں کی ہیں، مذکورہ دفعات میں کئی شقوں کو ختم کیا گیا۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ ان دفعات کو ختم کرنے سے الیکشن کمیشن بے اختیار ہوگیا ہے، دراصل حکومت نے انتخابی اصلاحات کے نام پر فراڈ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار میں آنے سے پہلے بہت شور مچایا تھا، ایک 1 ہزار سے زائد دن گزرنے کے باوجود حکومت نے اپوزیشن سے مذاکرات نہیں کیے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ان اصلاحات کو سیاسی جماعتوں نے قبول نہیں کیا، چاہتے ہیں سپریم کورٹ کی طرح الیکشن کمیشن بھی با اختیار ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں الیکشن کمیشن کا انتخابی عملہ اپنا ہو، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت ختم کی جائے۔