کراچی (اسٹاف رپورٹر) کئی عربی ،اردو کتب کے مصنف اور جامعہ علوم الاسلامیہ علامہ بنوریہ ٹاؤن کراچی کے رئیس و شیخ الحدیث اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان و اقراء روضۃ الاطفال ٹرسٹ کے صدر اورعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کے مرکزی امیر ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر انتقال کرگئے، وہ گزشتہ دو ہفتوں سے کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے مولانا ڈاکٹر سعید اسکندر کی اقتدا میں ادا کی گئی جبکہ جامعۃ العلوم الاسلامیہ کے احاطے میں سپردخاک کردیا گیا۔1935 میں ضلع ایبٹ آباد کے گاؤں کوکل کے ایک دینی گھرانے میں پیدا ہونے والے مولانا عبدالرزاق اسکندر کی پوری زندگی درس وتدریس اور دین کی ترویج واشاعت میںگزری۔ نماز جنازہ میں مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا انوار الحق حقانی، ڈی جی رینجرز سندھ ، مولانا امداد اللہ یوسفزئی ، مولانا عبدالستار، مولانا اللہ وسایا، قاضی عبد الرشید، مولانا اشرف علی،مولانا نعمان نعیم، ڈاکٹر منظور احمد مینگل،مولانا عبید اللہ خالد،مولانا مفتی معتز باللہ عباسی ، مولانا عبید الرحمن، علامہ راشد محمود سومرو، قاری محمد عثمان ، مفتی ابرار احمد ، سنیٹر مولانا فیض محمد ،مولانا انور شاہ ،محمد حسین محنتی، علامہ رب نوازحنفی ، علامہ تاج محمد حنفی، متحدہ قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی کے وفود سمیت ہزاروں کی تعداد میں دینی مدارس کے طلبہ، علمائے کرام اور شہریوں نے شرکت کی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی، متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنونیر عامر خان،اراکین رابطہ کمیٹی عبدالحسیب،خالد سلطان ،پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کی وفات پر دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر نے ابتدائی تعلیم اور میٹرک تک دنیاوی تعلیم آبائی گاؤںایبٹ آباد میں حاصل کی بعد ازاں ہری پور کے مدرسہ دارالعلوم چوہڑ شریف میں دو سال اور احمد المدارس سکندر پور میں دو سال پڑھا۔ 1952 میں مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع کے مدرسہ دارالعلوم نانک واڑہ کراچی میں درجہ رابعہ سے درجہ سادسہ تک تعلیم حاصل کی۔ درجہ سابعہ و دور حدیث کیلئے محدث العصر علامہ سید محمد یوسف بنوری کے مدرسہ جامع العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹائون میں داخلہ لیا تو مہتمم مولانا یوسف بنوری نے آپ کی صلاحیتوں کو دیکھ کر بطور استاد تقرر کیا جس کے ساتھ آپ نے اپنی تعلیم مکمل کی، 1956ء میں علامہ بنوری ٹاؤن سے سند فراغت حاصل کی، آپ کو جامع العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کا پہلا طالب علم ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، 1962 میں جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ چلے گئے، 1972 میں جامعہ ازہر مصر سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ امام الفقہ العراقی کے عنوان سے مقالہ لکھا۔1974 میں تحریک ختم نبوت کا حصہ رہے جس کے نتیجے میں آئین پاکستان میں عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ممکن ہوا۔2017 سے تاحال آپ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر جبکہ وفاق کی نصاب کمیٹی اور امتحان کمیٹی کے سربراہ بھی تھے۔