عادل اسیر دہلوی
اکثر ہمارے خواب میں آتی ہیں ٹافیاں
کھل جائے پھر جو آنکھ ستاتی ہیں ٹافیاں
تقریب گھر میں ہو کوئی اسکول کا ہو جشن
موقع ملے تو رنگ جماتی ہیں ٹافیاں
کھائیں مزے مزے سے بڑے بھائی جان بھی
باجی بھی خوب شوق سے کھاتی ہیں ٹافیاں
ابا بھی لے کے آتے ہیں چیزیں نئی نئی
امی بھی مارکیٹ سے تو لاتی ہیں ٹافیاں
بلی کو خواب کیا نظر آتا ہے کیا کہیں
ہم کو تو خواب میں نظر آتی ہیں ٹافیاں
میڈم ہماری اچھی ہیں اسکول کی سبھی
اچھی ہیں سب سے وہ جو کھلاتی ہیں ٹافیاں
دیکھیں جو ٹافیاں تو وہ ہنستے ضرور ہیں
بچوں کو روتے روتے ہنساتی ہیں ٹافیاں
عادلؔ ہیں ہم بھی ذائقے سے ان کے باخبر
پانی ہمارے منہ میں بھی لاتی ہیں ٹافیاں