زرمین شیخ ، آغا خان سیکنڈری اسکول میں ہشتم جماعت کی طالبہ ہے۔ اس کا شمار اسکول کی ہونہار طالبات میں ہوتا ہے۔ زرمین نے ہر سال اچھے نمبروں سے امتحان پاس کرنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ نصابی سرگرمیوں کے علاوہ غیرنصابی سرگرمیوں میں بھی اپنا لوہا منوایا ہے۔ بین المدارس تقریری مقابلوں اور ڈراموں میں حصہ لیا اور ہر مرتبہ اول انعام جیتا۔ اب وہ شاعری بھی کرتی ہیں۔ چند ماہ قبل اسکول کے زیر اہتمام آن لائن ’’ارتھ ڈے‘‘ کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر زرمین شیخ نے زمین کے ساتھ ہونے والےناروا سلوک کو اپنی نظم ’’میں زمین ہوں ، تمہاری ماں ہوں‘‘میں بیان کیا، جس پر انہیں اول انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔
زرمین شیخ کی نظم کے چند بند ذیل میں پیش کیے جارہے ہیں،
میں زمین ہوں، ماں ہوں تمہاری
مجھے تباہ کیوں کرتے ہو تم
ہیں میرے رفیق،آفاق و قمر
اور کھلتے ہیں مجھ پرگلستان و شجر
شب کونکلتے ہیں چمکتے ستارے
میرے گرد رہتے ہیں رنگین سیارے
میری فضاؤں میں اڑتے ہو
پھر اڑا کے دھوئیں مجھے کھوکھلا کیوں کرتے ہو
میرے دشمن یہ نوع انسان
میرے چہرے پر جن کی ظلمتوں کے نشان
میں تمہارے نسلوں کی ہوں پاسبان
میرے سینے پہ صدیوں کے نشان
مجھے گھائل کرکے کہاں جاؤگے
یادرکھو!ایک دن سانس لینے کو ترسو گے
سجدہ توبہ کرکے آسودہ حال ہوجاؤ
رب کے آگے قربان ہوجاؤ
میں زمین ہو ماں ہوں تمہاری
مجھے تباہ کیوں کرتے ہو تم