• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹلائز کررہے ہیں، اب قبضہ کرنا ممکن نہیں ہوگا، فرخ حبیب


وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ملک بھر میں جتنی زمین ہے اس کا ریکارڈ ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، ڈیجیٹل ریکارڈ سے قبضہ کرنا ممکن نہیں رہے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ کووڈ کے دوران وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے کو چلانے کے لیے پیکیج کا اعلان کیا۔

انھوں نے بتایا کہ تعمیرات کے شعبے میں ایک ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کے منصوبے شروع ہوچکے ہیں۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے میں 7 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی، پنجاب میں 373 ارب روپے کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، پنجاب میں 3 لاکھ 25 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ فرخ حبیب پنجاب میں 24 ہزار ارب روپے کی معاشی سرگرمیاں پیدا ہوں گی، تعمیراتی شعبے میں 7 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔

انھوں نے کہا کہ ہماری معیشت کا بڑا حصہ غیر دستاویزی ہے، دنیا میں تعمیراتی شعبہ ملک کی معیشت چلانے میں کردار ادا کرتا ہے۔

سندھ کے اداروں پر تنقید کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول کا ادارہ دیمک کا شکار ہوچکا ہے، سندھ میں جب تک فائل کو ٹائر نہ لگائے جائیں منصوبے منظور نہیں ہوتے۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نے بینکوں کو پابند بنایا کہ پونے چار سو ارب روپے کم لاگت گھروں کے لیے دینا ہے۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ بینک 45 ارب روپے کے قرضے منظور کرچکے ہیں، کم لاگت کے 20 ہزار گھر مکمل ہوچکے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ملک بھر میں مزید 45 ہزار کم لاگت گھر زیر تعمیر ہیں، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی نے 70 ہزار لوگوں کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک بھر میں جتنی زمین ہے اسے ڈیجیٹلائز کرنا ہے، پاکستان بھر میں زمینوں کے ریکارڈ ڈیجیٹل کر رہے ہیں۔

فرخ حبیب نے کہا کہ ڈیجیٹل ریکارڈ کے سبب محکمہ مال کی خامیوں کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں کسی زمانے میں 25 جنگلات تھے پر اب ایسا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور کا 60 اور اسلام آباد کا 95 فیصد ریکارڈ ڈیجیٹل کرنے کا کام مکمل ہوچکا۔

تازہ ترین