راولپنڈی کے مدرسے میں زیادتی کا شکار ہونے والی طالبہ کا کہنا ہے کہ مدرسے میں پہلے بھی ایک ایسا واقعہ ہو چکا ہے، ایک خاتون ٹیچر نے بھی زیادتی کے واقعے میں ملزم کا ساتھ دیا۔
متاثرہ لڑکی نے جیو نیوز سے گفتگو کی لیکن جیو نیوز نے بچی کی آواز کچھ تبدیل کرکے گفتگو دکھائی تاکہ بچی کی شناخت ظاہر نہ ہو سکے۔
متاثرہ بچی نے اپنی اور اپنے گھر والوں کی مرضی سے ہمیں انٹرویو دیا ہے تاکہ اُن کی آواز ارباب اختیار تک پہنچے اور ملزمان کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی میں پیر ودھائی کے علاقے میں مدرسہ کی طالبہ سے زیادتی کے الزام میں مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ مدرسے کی طالبہ سے زیادتی کے ملزم شاہ نواز کو گرفتار کیا گیا، ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور ایس پی راولپنڈی تفتیش کی نگرانی کریں گے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ طالبہ سے زیادتی کے کیس کی میرٹ پر تفتیش کو یقینی بنایا جائے گا۔
ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے دفعہ 376 میں متعلقہ عدالت سے 30 اگست تک عبوری ضمانت حاصل کی تھی، ملزم شاہنواز کو مقدمے میں شامل 377 بی اور 506 دفعات پر گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم شاہنواز احمد نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پولیس سے مزاحمت بھی کی، ملزم کے خلاف طالبہ سے زیادتی کا مقدمہ 17 اگست کو تھانہ پیر ودہائی میں درج کیا گیا تھا۔