اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے الیکشن کمیشن اپوزیشن کاہیڈکوارٹربن گیا ہے‘ چیف الیکشن کمشنر کو سیاست کرنی ہے تواستعفیٰ دیکر عہدہ چھوڑیں اور الیکشن لڑیں ‘چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے ماؤتھ پیس بن گئے ہیں ‘ وہ نواز شریف سے قریبی رابطے میں رہے ہیں‘الیکشن کمیشن نے ای وی ایم پر سیاست کی اور احمقانہ اعتراضات لگائے‘ اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کے ذریعے صاف شفاف الیکشن نہیں چاہتا، کمیشن مکمل طور پر اپوزیشن کے ساتھ ملا ہوا ہےاور ایک فریق کے طور پر ہمارے سامنے آچکا ہےجبکہ معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل نے کہاکہ اقلیت کا فیصلہ اکثریت پر تھوپا نہیں جا سکتا‘آئندہ انتخابات الیکٹرانک مشین پر ہی ہوں گے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر اعظم سواتی اور مشیر بابر اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کوآئین کے مطابق چلنا ہو گا‘الیکشن کمیشن کے دیگرارکان کواتنے مسائل نہیں جتنے چیف الیکشن کمشنرکوہیں ‘چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے ترجمان بنے ہوئے ہیں‘ وہ نواز شریف سے قریبی رابطے میں رہے ہیں‘الیکشن کمشنر اپنے رویئے پر نظرثانی کریں، چھوٹی جماعتوں کے آلہ کار نہ بنیں‘الیکشن کمیشن کو اگر ٹیکنالوجی پر اعتراض ہےیا کسی چیز میں وہ بہتری لانا چاہتے ہیں تو ہمیں بتائے ‘میڈیا میڈیا کھیلنا بند کرے ‘ اگر ہم بھی الیکشن کمیشن سے مطمئن نہیں ہوں گے تو پھر وہ الیکشن کیسے کروائیں گے۔وزیراطلاعات کا کہناتھاکہ بدقسمتی سے اپوزیشن ذہنی بونوں پر مشتمل ہے، ان کی صلاحیت اپنے کیسز سے آگے سوچنے کی نہیں‘یہ چھوٹے لوگ ہیں‘ان کی سوچ چھوٹی ہے، ان سے بھلائی کی توقع نہیں کی جا سکتی‘ اپوزیشن کی تمام لیڈر شپ کو صرف ایک ہی ہنر آتا ہے کہ مقدموں میں تاریخ کیسے لینی ہے‘ووٹ کو عزت دو کی بات کرنے والوں کو جب ڈیل کا موقع ملتا ہے تو وہ فوراً ڈیل پر آ جاتے ہیں، کسی بھی جگہ پر ریفارمز کی بات ہو تو اپوزیشن اسے چھوڑ کر ڈیل کے پیچھے پڑ جاتی ہے، اپوزیشن والے ایک دوسرے کے کپڑے چوک میں اتار رہے ہیں، یہ ایک دوسرے کو خود ہی ننگا کر رہے ہیں‘فضل الرحمان بلاول کو اور بلاول مولانا کو اور پھر دونوں مل کر ن لیگ کو سنا رہے ہیں۔فضل الرحمن نے اپوزیشن کا کچا چٹھا کھول دیاہے ‘ ہمیں اس کھیل میں پڑنے کی ضرورت نہیں ‘فواد چوہدری نے الزام عائد کیاکہ شاہد خاقان عباسی اینڈ کمپنی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق قانونی ترمیم متنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی عجیب منطق ہے کہ پارلیمنٹ ان کی رہنمائی نہیں کرسکتی کہ الیکشن کیسے کرانا ہے‘الیکشن کمیشن نے ای وی ایم پر سیاست کی اور احمقانہ اعتراضات لگائے‘ فواد چوہدری نے کہاکہ قانون بنانے کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے‘کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ پارلیمان کو نظر انداز کرے۔اس موقع پر بابراعوان نے کہا کہ ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کا حق دینے کے بلز کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کریں گے‘ 13ستمبر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر رہے ہیں جہاں صدر مملکت کے خطاب کے ساتھ چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز کر رہے ہیں جس کے بعد بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے، وہاں سے اس قانون کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو بھجوائیں گے‘ اپوزیشن کو خطرہ ہے کہ تارکین وطن کا ووٹ عمران خان کو ملے گا۔حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق جلد از جلد یہ قانون سازی کرے گی ۔ اس موقع پر اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کے ذریعے صاف شفاف الیکشن نہیں چاہتا، کمیشن مکمل طور پر اپوزیشن کے ساتھ ملا ہوا ہے ،اور ایک فریق کے طور پر ہمارے سامنے آچکا ہے۔