کراچی (این این آئی)سپریم کورٹ کے جج جسٹس مقبول باقر نے کہا ہے کہ حکومتی اداروں نے سانحہ بلدیہ کے بعد اقدامات کئے ہوتے تو مہران ٹائون فیکٹری میں آتش زدگی کا واقعہ نہ پیش آتا۔
ہم نے سانحہ بلدیہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔وہ سانحہ بلدیہ انٹر پرائزیز سے متعلق قانونی جدوجہد سے متعلق لکھی گئی کتاب ٹرانزیکشنل لیگل ایکٹویزیم آف گلوبل ویلیو چین کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سانحہ بلدیہ ٹاون سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے، مزدورں کی حفاظت کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیئے گئے، جس کی وجہ سے چند روز قبل مہران ٹاون فیکٹری میں آتشزدگی کا واقعہ ہوا۔
جج جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ علی انٹر پرائزز کو حادثے سے 22روز قبل انتظامات مکمل ہونے کا سرٹیفکیٹ دیا گیا، بعد میں پتہ چلا کہ کوئی انسپیکشن نہیں ہوئی تھی سرٹیفکیٹ جعلی تھا۔