• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانچ ملکی انٹلیجنس اتحاد نے ٹیم کو دورہ پاکستان ختم کرنیکا کہا، نیوزی لینڈ میڈیا

پانچ ملکی انٹلیجنس اتحاد نے ٹیم کو دورہ پاکستان ختم کرنیکا کہا، نیوزی لینڈ میڈیا


راولپنڈی(عبدالماجد بھٹی،اسٹاف رپورٹر) نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بناکر بغیر کو ئی میچ کھیلے چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے ہفتے کی شام اسلام آباد سے براستہ دبئی ،آکلینڈ روانہ ہوگئی ۔ نیوزی لینڈ میڈیا کے مطابق پانچ ملکی انٹلیجنس اتحاد نے ٹیم کو دورئہ پاکستان ختم کرنے کا کہا۔ 

قبل ازیں مہمان ٹیم سخت حفاظتی حصار میں دوپہر ہی کو ہوٹل سے روانہ کردیا گیاتھا۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو اسٹیٹ گیسٹ لاؤنج میں بٹھایا گیا تھا۔ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ 

ٹیم کی واپسی کی موومنٹ کے دوران انتظامات اسپیشل برانچ اور حساس سیکورٹی اداروں نے سنبھالے ہوئے تھے۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی کے معاملہ میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم منیجر کی درخواست پر خصوصی چارٹر پرواز کی اجازت دے دی ہے۔

’’روتانہ جیٹ‘‘ کا خصوصی ایئربس 320طیارہ اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا تھا۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو سخت انتظامات میں دو حصوں میں پہنچایا گیا۔نیوزی لینڈ کے میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کی حکومت کو پاکستان میں کرکٹ ٹیم کے خلاف تھریٹ کی اطلاع فائیوآئیز کی جانب سے دی گئی تھی۔

فائیو آئیز نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، امریکا اور برطانیہ پر مشتمل انٹیلیجنس اتحاد ہے، جو سرد جنگ کے دوران سوویت یونین پر نظر رکھنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے سختی سے تردید کی گئی تھی کہ ان کی جانب سے کوئی انٹیلیجنس شیئر نہیں کی گئی۔ 

نیوزی لینڈ میڈیا نے غیر ملکی میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ انٹیلیجنس شیئرنگ فائیو آئیز کی جانب سے کی گئی ہے، اور یہ اطلاع قابل بھروسا تھی، جس کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے پی سی بی کے چیئرمین کو ٹیلی فون کیا۔

میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کے نائب وزیر اعظم گرانٹ روبرٹسن نے خطرات کی نوعیت نہیں بتائی تاہم انھوں نے تصدیق کی کہ اطلاع قابل بھروسہ تھی اور فوری اقدام ضروری تھا۔

نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر گرانٹ ایلیٹ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کی واپسی کا فیصلہ جس طرح سے کیا گیا وہ سراسرغلط ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت پاکستانی شائقین بھی شدید غصے اور مایوسی کے عالم میں ہیں کیونکہ جس طرح سے یہ فیصلہ کیا گیا وہ غلط ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو یہ بات واضح کرنی چاہیے کہ یہ فیصلہ کس وجہ سے لیا گیا، فول پروف سیکورٹی میں کیا تھریٹ تھا سمجھ نہیں آیا۔ پاکستان کے عوام کرکٹ سے والہانہ محبت کرنے والے لوگ ہیں، میں خود پاکستان میں رہا ہوں وہاں صداراتی سطح کی سیکیورٹی ہوتی ہے۔ 

اس سلسلے میں بہت سی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، ہمیں ہوٹل سے میدان پہنچ کر کھیلنے کی فکر ہونی چاہیے۔نیوزی لینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ڈینی موریسن اور سائمن ڈول نے بھی اپنی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔شائقین کرکٹ بھی نیوزی لینڈ حکومت کے خلاف کھل کر غم وغصے کا اظہار کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ جمعے کے روز پہلا ون ڈے شروع ہونے سے کچھ دیر قبل نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے سکیورٹی خدشات کو جواز بنا کر پاکستان کا دورہ اچانک ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا تھا جس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز ملتوی کردی گئی۔

تازہ ترین