قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے انگلش بورڈ کی جانب سے سیریز منسوخ کرنے کے فیصلے پر کہا کہ ہم انہیں ورلڈکپ میں سرپرائز دیں گے۔
انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر جاری ویڈیو میں کہا کہ اگر وہ چیئرمین پی سی بی ہوتے تو آج ہی نیوزی لینڈ اور انگلینڈ سے آئندہ سیریز سے بائیکاٹ کا اعلان کردیتے۔
شعیب اختر نے کہا کہ افغانستان سے نکلنا تھا تو سب کو پی آئی اے اور پاکستان محفوظ ترین مقام لگ رہا تھا، مدد مانگی جارہی تھی، اب اپنے مفاد میں بات آئی تو سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت سے بڑا میچ نیوزی لینڈ سے ہوگا، اب ہم نے انہیں ورلڈ کپ میں پینجہ لگانا ہے۔
سابق اسپیڈ اسٹار نے کہا کہ پی سی بی اپنی سلیکشن ٹھیک کر لے ، جو تین چار لڑکے ٹیم کی ضرورت ہیں اُن کا انتخاب کرے تاکہ ہم ورلڈ کپ میں مضبوط ٹیم بن کر اتریں۔
شعیب اختر نے کہا کہ اپنا غصہ نکالنے کا وقت میدان میں ہوگا، بس کھلاڑیوں کو اپنی تمام تر توجہ کھیل پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان میں کرکٹ کو کچھ نہیں ہونا، پاکستان نے اس سے بہت بُرا وقت بھی دیکھا ہوا ہے۔
اس سے قبل جیو نیوز سے گفتگو میں شعیب اختر کا کہنا تھا کہ لگتا ہے پہلے سےطے ہوگیا تھا کہ پاکستان کا بیانیہ خراب کرنا ہے۔
جیونیوز سے گفتگو میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ دورہ ختم کرنے سے پہلے پاکستان آکر حالات تو دیکھ لیتے، میری خواہش تھی کہ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان آجاتی۔
شعیب اختر نے کہا کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے فیصلہ پہلے ہی کرلیا تھا، پی سی بی کو اپنے پاؤں پرکھڑا ہونا ہوگا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ میری خواہش تھی کاش انگلینڈ پاکستان آجائے اور یہ بیانیہ دے سکیں کہ پاکستان محفوظ ملک ہے، مگر انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کا ساتھ دیا۔