• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں اکثریت کی بجائے اقلیت کے حقوق کی زیادہ بات ہوتی ہے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) ایف آئی اے نے احمدی مذہب اختیار کرنیوالے افراد کی ٹریول ہسٹری سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کیلئے وقت مانگ لیا ہے جس پر اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ بدھ کو الیکشن ایکٹ 2017ءمیں ختم نبوت سے متعلق شقوں کی تبدیلی کے خلاف درخواست کی سماعت کے موقع پر علامہ محسن نقوی نے اسلامی نے اسلامی تاریخ کے حوالوں سے عدالت کی معاونت کی۔ انہوں نے کہا کہ دین کی بنیادی تعلیمات کی حفاظت ریاست کا فرض ہے ، حضرت عمرؓ کے دور میں مسلمانوں اور غیر مسلم کی شناخت کیلئے رجسٹرڈ تیار کئے گئے۔ علامہ محسن نقوی نے کہا کہ دس سال میں دس ہزار افراد مسلمان سے احمدی مذہب اپنا چکے ہیں ، یہ دین اور معاشرے کیلئے نہایت سنگین صورتحال ہے۔ اقلیتوں کو تحفظ دیتے ہوئے اس صورتحال کا تدارک کرنا چاہئے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ قادیانیوں سے متعلق قانون میں ضروری ترامیم نہیں کی گئیں ، سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہونے کے بعد احمدی اسٹیٹس لینے والوں کیلئے کیا حکم ہو گا؟ کیا وہ ریاست سے دھوکہ دہی کے مرتکب نہیں ہو رہے؟ علامہ محسن نقوی نے کہا کہ ریاست اسلامی کو دھوکہ دینا بغاوت اور غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اکثریت کو چھوڑ کر اقلیت کے حقوق کی بات زیادہ ہوتی ہے۔ دوران سماعت ایف آئی اے کی جانب سے احمدی مذہب اختیار کرنیوالے افراد کی ٹریول ہسٹری سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کیلئے مہلت مانگی گئی جس پر عدالت نے مزید سماعت آج تک کیلئے ملتوی کر دی۔

تازہ ترین