ترک صدر کا 10ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کر نے کا حکم

October 25, 2021

انقرہ /کراچی(نیوز ڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے وزیر خارجہ سے کہا ہےکہ وہ جرمنی اور امریکا سمیت 10 ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کردیں۔ ان سفیروں نےگزشتہ روز ایک انتہائی غیر معمولی مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیرس میں پیدا ہونے والے سماجی کارکن عثمان کوالا کی مسلسل حراست نے ترکی کے لیے صورتحال مزید خراب کردی ہے جس کے بعد ترک صدر نے یہ حکم صادر کیا۔ اردوان نے کہا کہ میں نے اپنے وزیر خارجہ کو حکم دیا ہے کہ ان 10 سفیروں کو جتنی جلدی ممکن ہو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر کیا جائے اور ان سے کہا جائے کہ یہ جتنا جلد ممکن ہو ترکی چھوڑ دیں۔ مغربی ممالک کے سفیروں نے عثمان کوالا کے معاملے کے فوری حل کا مطالبہ کیا تھا۔ 64 سالہ کوالا 2017ء سے عدالت کی جانب سے کسی سزا کے بغیر مسلسل جیل میں ہیں اور انہیں 2013ء میں حکومت مخالف مظاہروں اور 2016ء میں ناکام فوجی بغاوت سے منسلک ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔ جمعرات کو مقامی میڈیا میں سفیروں کے بارے میں اردوان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنے ملک میں ان کی میزبانی نہیں کر سکتے۔ مغربی ممالک کے ساتھ ترکی کی کشیدگی کی نئی لہر کے خدشات کے دوران ہی ترک لیرا کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ سال کے آغاز کے بعد سے ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر20 فیصد تک گر چکی ہے اور مہنگائی کی شرح میں بھی اتنا ہی اضافہ ہوا ہے جو حکومتی ہدف کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ ہے۔ یوریشیا گروپ کا کہنا ہے کہ اردوان ترکی کی معیشت کو بحران کی جانب لے کر جا رہے ہیں۔ ان سفارتی تعلقات کو مزید ضرب اس وقت لگی جب ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کا صحیح طریقے سے مقابلہ کرنے میں ناکامی پر ترکی کو بلیک لسٹ میں شامل کر لیا۔ترکی اب ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کا حصہ ہے جس میں شام ، جنوبی سوڈان اور یمن شامل ہیں۔ اردوان نے ایف اے ٹی ایف کی اس پابندی سے بچنے کے لیے سخت جدوجہد کرتے ہوئے نئی قانون سازی متعارف کرائی تھی۔