امام کے پیچھے سورہ ٔ فاتحہ پڑھنا

January 14, 2022

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال : امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے سورۂ فاتحہ پڑھنا لازم ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ لازم ہے کہ سورۂ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی اور کچھ کہتے ہیں کہ امام کی قرأت مقتدی کی قرأت ہے، اورامام کے پیچھے سورۂ فاتحہ پڑھنے پر گناہ ملے گا۔ قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ (دانش زیب، راول پنڈی)

جواب :حدیث شریف میں وارد ہے کہ جو نمازی کسی امام کی اقتداءکر رہا ہو تو امام کی قرأت مقتدی کے لیے کافی ہوتی ہے۔ مقتدی پر مستقل قرأت نہیں ہوتی، اس لیے مقتدی، امام کے پیچھے کسی قسم کی قرأت بالخصوص سورۂ فاتحہ نہ پڑھے، یہی اَحناف سمیت اَکثر ائمہ کا مسلک ہے، جو قرآن وحدیث کے مضبوط دلائل کی بنیاد پر اختیارکیا گیا ہے ،جن کی تفصیل کا یہ مختصر کالم متحمل نہیں ہوسکتا، اس لیے امام کے پیچھے سورۂ فاتحہ پڑھنےسے گریز کریں۔ (الاعراف:204۔ عمدۃ القاری 4/447، کذا فی بذل المجہود 4/213۔إعلاء السنن 4/50)

تفصیل کے لیے جامعہ علوم اسلامیہ،بنوری ٹاؤن، کراچی کی ویب سائٹ پر فتویٰ نمبر: 144012201331 ملاحظہ کیجیے۔ یا کسی مستند دار الافتاء سے براہِ راست رجوع کیجیے۔