سہ فریقی معاہدہ؛ چار سگریٹ مینوفیکچررز نے حکم امتناع حاصل کرلیا

January 16, 2022

اسلام آباد (مہتاب حیدر) سہ فریقی معاہدہ؛ چار سگریٹ مینوفیکچررز نے حکم امتناعی حاصل کرلیا، FBR کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلئے اضافی لاگت سے بچاؤ کیلئے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع ۔ تفصیلات کے مطابق چار سگریٹ مینوفیکچررز نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو لاگو کرنے کے مقصد کے لیے اضافی لاگت برداشت کرنے کے لیےایف بی آر کو سہ فریقی معاہدے پر دستخط کرنے سے روکنے کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر کے حکم امتناعی حاصل کرلیا۔ درخواست گزار نے مجوزہ مسودہ سہ فریقی معاہدے کے ذریعے ان پر عائد منفرد شناختی نشان (یو آئی ایم) / مہر کی اضافی لاگت بشمول سسٹم کی تنصیب کے لیے جگہ کی فراہمی، بجلی کی قیمت، انٹرنیٹ اور اضافی معاہدے کی صورت میں6 لاکھ روپے کے ڈیلیوری چارجزکے خلاف پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) سے رجوع کیا ۔ چار سگریٹ مینوفیکچررز سرحد سگریٹ انڈسٹری، انٹرنیشنل سگریٹ انڈسٹری، یونیورسل ٹوبیکو کمپنی اور ایشیا ٹوبیکو کمپنی نے دائر پٹیشن کے ذریعے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور استدعا کی کہ سہ فریقی معاہدے کے مسودے نے درخواست گزار کمپنیوں پر غیر مناسب مالی بوجھ ڈالا اور اسے غیر قانونی، بدنیتی اور دائرہ اختیار کے بغیر قرار دیا اور یہ کہ پٹیشنر کمپنیوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے جیسا کہ آئین کی ضمانت دی گئی ہے۔ پی ایچ سی نے 4 درخواست گزاروں کو عبوری ریلیف دیا اور کہا کہ پٹیشنرز کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو لاگو کرنے کے معاہدے پر دستخط کرنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ رابطہ کرنے پر ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے کہا کہ چار سگریٹ مینوفیکچررز نے پی ایچ سی سے حکم امتناعی حاصل کرکے عبوری ریلیف حاصل کیا اور اگلی سماعت فروری 2022 کے اوائل کے لیے مقرر کی گئی ہے۔ ایف بی آر عدالت میں یہ استدعا کرکے اس کی مخالفت کرے گا کہ تمام شوگر ملوں کے ساتھ ایک ہی سہ فریقی معاہدہ کیا گیا تھا اور یہ معاہدہ کسی آئینی حق کی خلاف ورزی نہیں۔تاہم انڈسٹری ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر یہ چاروں مینوفیکچررز معاہدے پر دستخط کرکے سسٹم کو نافذ نہیں کرتے تو حکومت خوردہ سطح پر اسے من و عن نافذ نہیں کر سکے گی۔ یہ خدشہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ دیگر مینوفیکچررز اس پٹیشن میں فریق بن سکتے ہیں اور پی ایچ سی سے ریلیف بھی حاصل کر سکتے ہیں۔