بلدیاتی قانون پر جماعت اسلامی کا پروپیگنڈا کم بیک کی سیاست ہے، مرتضیٰ وہاب

January 17, 2022

سندھ حکومت کے ترجمان اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی بلدیاتی قانون کے خلاف پروپیگنڈا کررہی ہے، یہ ساری سیاست کم بیک کرنے کے لیے ہی ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان کا احترام کرتا ہوں، آج انہوں نےکہا کہ ہمارا کم بیک ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند دن قبل بجلی اور پٹرول مہنگا ہوا ہے، اس پر جماعت اسلامی دھرنا دیتے ہوئے نظر نہیں آتی ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے مزید کہا کہ کراچی والے اب نئے آپشن کی طرف دیکھ رہے ہیں، میں پوچھتا ہوں اگر بلدیاتی قانون واپس لیا گیا تو کیا انتخابات ہوسکیں گے؟

اُن کا کہنا تھا کہ سندھ کی منتخب حکومت نے متوازن بلدیاتی قانون بنایا ہے، یہ قانون کو متنازع بناکر الیکشن سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں، میں ان سے کہتا ہوں ذاتی مفادات کے لیے قانون کو متنازع نا بنائیں۔

مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ یہ یہاں سے جائیں گے، انہیں ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا ہوگا کیونکہ انہوں نے عوام کا احساس نہیں کیا، زندگی کے ہر شعبے سے وابستہ لوگوں کو پریشان کیا ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے وفاقی حکومت کو نکمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے، منی بجٹ پاس ہوتے ہی بجلی اور پٹرول کی قیمت بڑھادی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بجلی پر پونے 4 اور پٹرول پر 4 روپے بڑھائے ہیں، چینی 55 روپے کلو ملتی تھی اب 120 میں بھی نہیں ملتی، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرنے والوں نے لاکھوں افراد کو بے روزگار کیا۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ منتازع مردم شماری کو وفاقی حکومت نے منظور کیا تو ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کہاں تھی؟ متحدہ جب ہماری اتحادی تھی تو ہر تیسرے ہفتے حکومت چھوڑ دیتی تھی، ایم کیو ایم نے ایک بار بھی حکومت چھوڑنے کاعندیہ تک نہ دیا؟

انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے 2 درجن سے زائد بار پٹرول کی قیمت بڑھائی، علی زیدی کہہ رہے ہیں گھوٹکی سے احتجاج کریں گے، یہ احتجاج کریں عوام ان کو بتائیں گے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ بلاول بھٹو نکمی حکومت کو گھر بھیجنے کےلیے مارچ کر رہے ہیں، احساس کی بات کرنے والی حکومت کے کسی فعل میں احساس نام کی چیز نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب کراچی میں گھر گرائے جارہے تھے تو یہ تین جماعتیں کہاں تھیں؟ جب متنازع مردم شماری ہوئی تو یہ تین جماعتیں کہاں تھیں؟

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ان جماعتوں نے کبھی مہنگائی کے خلاف آواز بلند نہیں کی، یہ 27 فروری کو مارچ نکالنے کا کہہ رہے ہیں مگر عوام ان کو جانتے ہیں۔