بلی کا بچہ

January 22, 2022

رضوانہ وسیم

مومل دوڑتی ہوئی اپنے بھائی کے پاس آئی اور ایک ہی سانس میں بتایاکہ بھائی! بلی نے بہت پیارے پیارے بچے دیے ہیں وہ سیڑھیوں کے پاس سامان کے اندر چھپے ہوئے ہیں بس میاؤں میاؤں کی آوازیں آ رہی ہیں یہ سن کر بھائی بھی مومل کے پیچھے بھاگے کہ بچے دیکھ کر آئیں لیکن وہ نزدیک نہ جا سکے کیونکہ بلی بڑی خونخوارنظروں سے انہیں گھور رہی تھی کہ کہیں یہ بچے میرے بچوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔

مومل نے بتایا کہ جب میں گئی تو بلی یہاں سے ذرا سی دیر کے لئے باہر گئی ہوئی تھی تو میں نے بچے دیکھ لیےتھے، پانچ بچے ہیں اور بہت کمزور ۔ بھائی نے پیالے میں دودھ لا کر رکھا کہ بلی بھوکی ہوگی پھر یہ لوگ وہاں سے ہٹ گئے ایک دو دن بعد بلی بچوں کو لے کے کسی دوسری جگہ چلی گئی بچوں نے پھر اس کی کھوج لگائی تو پتہ چلا کہ اب بلی گھر کے پچھلے حصے میں ایک گتے کی کے ڈبے میں چھپی ہوئی ہے، مگر اس کے پاس صرف چار بچے تھے اور بلی بڑی بے قراری سے سیڑھیوں کی طرف بار بار جاتی اور میاؤں میاؤں کرتی تھی، پھر مایوس ہو کر لوٹ آتی تھی بچوں کو بڑی حیرت تھی کہ بلی بار بار یہاں کے چکر کیوں لگا رہی ہے۔

بلی نیچے گئی تو یہ دونوں بہن بھائی تحقیقات کے لیے سیڑھیوں کی طرف گئے تو انہیں کہیں سے بہت باریک سی میاؤں میاؤں کی آواز سنائی دی۔ بچوں نے بہت تلاش کیا، مگر کچھ دکھائی نہ دیا آواز لیکن اسی طرف سے آ رہی تھی ،جہاںکاٹھ کباڑ پڑا ہوا تھا بچوں نے اسے بھی ہٹا کر دیکھا لیکن نظر نہ آیا اسی جگہ پر ایک پرانی الماری بھی رکھی ہوئی تھی بچوں نے اسے کھول کے اندر تک اچھی طرح دیکھا وہاں بھی کچھ نہ تھا جبکہ آواز اسی سمت سے آ رہی تھی الماری دیوار کے ساتھ لگی ہوئی تھی الماری کے پیچھے جھانکا تو بچہ وہاں پھنسا ہوا تھا بچوں نے بھاگ کر اپنے چاچو کو بُلایا جب انہوں نے الماری کو دھکا دے کر آگے کیا تو وہ بچہ نیم مردہ حالت میں پڑا ہوا تھا۔

انہوں نے جلدی سے بچے کو اٹھایا اور اس کی ماں کے پاس لے جا کر چھوڑ دیا اس وقت بلی کے تاثرات قابل دید تھے وہ والہانہ انداز میں بچے کو چاٹ رہی تھی، تشکر آمیز نظروں سے بچوں کو دیکھ رہی تھی یہ دونوں بہن بھائی بچے کو بلی کے حوالے کر کے بہت خوش تھے چاچو نے بھی بچوں کو بہت شاباش دی کہ انہوں نے یہ بہت نیک کام کیا ہے ۔

انہوں نے بچوں کو انعام دینے کا فیصلہ کیا اور ان کو ان کی من پسند کی آئس کریم کھلانے لے گئے۔ پیارے بچو! آپ بھی ایسے نیک کام ضرور کیا کریں اللہ بھی ایسے بچوں سے بہت خوش ہوتا ہے اور ایسے ہمدرد بچوں کو ہمیشہ ہر کام میں کامیابی عطا کرتا ہے۔