وزیراعظم نے نصرت غنی کے دعوؤں کی تحقیقات کا حکم دیدیا، الزمات سنجیدہ ہیں، بورس جانسن

January 27, 2022

راچڈیل ( ہارون مرزا )وزیر اعظم برطانیہ بورس جانسن نے سابق خاتون وزیر ٹوری ایم پی نصرت غنی کی برطرفی کے بعد غیر معمولی دعوئوں کی سول سروسز کے ذریعے تحقیقات کرانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ کابینہ دفتر سے خاتون وزیرکے دعوئوں کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا گیا ہے، یہ اقدام کابینہ کے وزرا ندیم ظہاوی اور سیکرٹری صحت ساجد جاوید کے مناسب انکوائری کے مطالبات میں شامل ہونے کے بعد سامنے آیا، یہ تجویز کیا گیا کہ اسے مکمل طور پر آزاد ہونا چاہئے۔ بورس جانسن نے ملٹن کینز یونیورسٹی ہسپتال کے دورے پر صحافیوں کو بتایا کہ ہم ان الزامات کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں، بہت خوشی ہے کہ ابھی تحقیقات ہو رہی ہیں، اس کے بارے میں مزید کچھ نہیں کہہ سکتا،نمبر 10 کے ترجمان نے کہاکہ وزیراعظم نے کیبنٹ آفس سے کہا ہے کہ وہ نصرت غنی ایم پی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے جس وقت یہ الزامات پہلی بار لگائے گئے تھے وزیراعظم نے ان سے سفارش کی کہ وہ سی سی ایچ کیو میں باضابطہ شکایت کریں مگر انہوں نے یہ پیشکش قبول نہیں کی، وزیراعظم نے اب حکام سے کہا ہے کہ وہ حقائق تلاش کریں اور اسے جلد سامنے لائیں۔ نصرت غنی کی طرف سے حکومت پر سنجیدہ الزامات سامنے آنے کے بعد ممبران پارلیمنٹ نے بھی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، نصرت غنی نے نمبر 10کے ویژن کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا کہ تحقیقات کے لیے ٹرمز آف ریفرنس میں وہ سب کچھ جو ڈاؤننگ سٹریٹ اور وہپ کے ذریعے کہا گیا،شامل ہونا چاہیے، انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ سنجیدگی سے معاملات کی شفاف تحقیقات یقینی بنائیں، میں اب ایسا کرنے کے اس کے فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہوں۔ ایک تھنک ٹینک نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مساوات اور انسانی حقوق کمیشن کو دعوئوں کی تحقیقات کے لیے ذمہ داری سونپی جانی چاہئے، رننی میڈ ٹرسٹ جو کہ نسلی مساوات کا ایک تھنک ٹینک ہے، کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ اتنا اہم ہے کہ اسے سرکاری ملازم کی زیرقیادت انکوائری پر چھوڑا نہیں جا سکتا۔چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر حلیمہ بیگم کا کہنا ہے کہ یہ ایک ناقابل یقین حد تک سنگین صورتحال ہے ۔ایک وزیر کو صرف مسلمان ہونے پر برطرف کرنے کا دعویٰ سنجیدہ معاملہ ہے، یہ ہماری مساوات اور لیبر قوانین کے لیے ایک واضح چیلنج ہے ۔