وقت کا مؤثر استعمال، کامیابی کی ضمانت

April 17, 2022

’’کاش میرے پاس اتنا وقت ہوتا!‘‘ آپ نے زندگی میں یہ بات کتنی بار کہی ہے؟ دیکھا جائے تو وقت ایک ایسی چیز ہے جو ہر شخص کے پاس ایک جتنا ہے، چاہے وہ شخص امیر ہو یا پھر غریب۔ نہ تو کوئی امیر اور نہ ہی کوئی غریب وقت کو اپنی مٹھی میں قید کر سکتا ہے۔

اگر یہ ایک دفعہ ہاتھ سے نکل جاتا ہے تو پھر واپس نہیں آتا، لہٰذا سمجھداری کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے وقت کا بہتر استعمال کریں۔ لیکن ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ آئیں، ایسے طریقوں پر غور کرتے ہیں جن کی مدد سے بہت سے لوگوں نے وقت کا بھرپور استعمال کرنا سیکھا ہے۔

منظم ہوں

دیکھیں کہ کون سے کام زیادہ اہم ہیں۔ ان کاموں کی فہرست بنا لیں جو آپ کے خیال میں اہم ہیں یا جنہیں فوراً کیا جانا چاہیے۔ لیکن ایسا کرتے وقت اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ کچھ کام اہم تو ہوتے ہیں لیکن انہیں فوری طور پر کرنا ضروری نہیں ہوتا جیسے کہ کوئی پسندیدہ ٹی وی پروگرام دیکھنا۔

دُور کی سوچیں

اگر کلہاڑا کُند ہے اور اسے چلانے والا دھار تیز نہ کرے تو بہت زور لگانا پڑتا ہے۔ اس سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟ اگر ایک شخص پہلے سے اپنے کلہاڑے کو تیز کر لیتا ہے تو وہ زیادہ مؤثر طریقے سے لکڑیاں کاٹ سکتا ہے۔ اسی طرح اگر ہم پہلے سے منصوبہ بناتے ہیں کہ ہم کس وقت کیا کام کریں گے تو ہم اپنے وقت کو زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں۔

اگر آپ وقت سے پہلے اپنا کام ختم کر لیتے ہیں تو کیوں نہ وہ کام شروع کریں جسے آپ بعد میں کرنا چاہتے تھے؟ جب آپ پہلے سے سوچ لیتے ہیں کہ آپ کون سا کام کب کریں گے تو آپ کم وقت میں زیادہ کام نپٹا سکیں گے۔ یوں آپ ا س سمجھدار آدمی کی طرح ہوں گے جو لکڑیاں کاٹنے سے پہلے اپنے کلہاڑے کو تیز کرتا ہے۔

اپنی زندگی کو سادہ رکھیں

اگر آپ خود کو بہت زیادہ کاموں میں اُلجھائیں گے تو یہ بِلاوجہ کی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے اور آپ کی خوشی کو ختم کر سکتا ہے۔

وقت ضائع نہ ہونے دیں

کاموں کو نہ ٹالیں اور فیصلے کرنے سے نہ گھبرائیں۔ اگر ہم ایک کام کو ٹالتے رہیں گے تو اس سے نہ صرف ہمارا وقت ضائع ہوگا بلکہ وہ کام بھی اپنے انجام کو نہیں پہنچے گا۔ شاید ہم سوچیں کہ ہمیں اس وقت تک ایک معاملے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے جب تک ہمارے پاس ہر چھوٹی سے چھوٹی معلومات نہ ہو۔

بلاشبہ اہم فیصلے کرنے سے پہلے ہمیں تحقیق کرنی چاہیے اور معاملے پر غوروخوض کرنا چاہیے لیکن ہمیں اس حقیقت کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے کہ ہمیں زندگی میں بہت سے ایسے فیصلے کرنے پڑتے ہیں جن کے بارے میں ہم نہیں جانتے کہ ان سے کیا نتیجہ نکلے گا۔

خود سے حد سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کریں

ہم چاہتے ہیں کہ ہم ایک کام کو اچھی طرح سے کریں اور یہ بہت اچھی عادت ہے۔ لیکن کبھی کبھار شاید ہم خود سے حد سے زیادہ توقعات وابستہ کر لیتے ہیں اور اس وجہ سے ہمیں مایوسی اور بعض اوقات ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی سوچ کی وجہ سے ہم کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔ لہٰذا یہ بہت ضروری ہے کہ ایک شخص خاکسار ہو اور خود سے حد سے زیادہ توقع نہ کرے۔ ایک خاکسار شخص خود کو بہت اہم نہیں سمجھتا بلکہ وہ عموماً اپنی غلطیوں پر ہنس پڑتا ہے۔

اچھی نیند سوئیں

بڑوں کو عموماً چھ سے سات گھنٹے نیند لینی چاہیے تاکہ وہ جسمانی اور جذباتی طور پر صحت مند رہیں اور باتوں کو اچھی طرح سے سیکھنے، سمجھنے اور یاد رکھنے کے قابل ہوں۔ اگر ہم اپنا وقت اچھی نیند سونے کے لیے استعمال کرتے ہیں تو اس سے ہماری یادداشت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ ہم کسی کام پر پوری توجہ دینے اور نئی باتیں سیکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔ لیکن نیند کی کمی کی وجہ سے ایک شخص نئی باتوں کو اچھی طرح سے نہیں سیکھ پاتا۔ نیند کی کمی اکثر حادثات، غلطیوں اور چڑچڑے پن کا باعث بھی بنتی ہے۔

اچھی قدروں کے مطابق زندگی گزاریں

اپنی قدروں پر غور کریں۔ ان کی بنا پر ہم صحیح اور اہم چیزوں کو پہچان پاتے ہیں۔ اگر ہم زندگی کو ایک تیر سے تشبیہ دیں تو اس تیر کی سمت کا انحصار ہماری قدروں پر ہے۔ اچھی قدروں کی بنا پر ہی ہم فیصلہ کر سکتے ہیں کہ کون سی چیزیں ہماری زندگی میں اہم ہونی چاہئیں۔

توازن رکھیں اور حقیقت پسند بنیں

کام اور تفریح میں توازن رکھیں۔ اگر کوئی مٹھی بھر روزی کما کر سکون کے ساتھ زندگی گزار سکے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ دونوں مٹھیاں سر توڑ محنت کرنے اور ہوا کو پکڑنے کی کوششوں کے بعد ہی بھریں۔ جو لوگ کام کو سر پر سوار کرتے ہیں، وہ اپنی دونوں مٹھیوں کو بھرنے کے لیے سرتوڑ محنت کرتے ہیں لیکن وہ اکثر اپنے کام سے حاصل ہونے والی خوشی سے پوری طرح لطف نہیں اٹھا پاتے۔

اس کے برعکس ایک سست شخص محنت کے بجائے آرام کو ترجیح دیتا ہے اور یوں قیمتی وقت ضائع کر دیتا ہے۔ ہمیں کام اور تفریح میں توازن رکھنا چاہیے۔ ہمیں محنت کرنی چاہیے اور اس کے نتائج سے خوش بھی ہونا چاہیے۔

وقت کی قدر و قیمت کو پہچانیں

کچھ خریدنے سے پہلے یہ دیکھیں کہ جتنا پیسہ آپ اس چیز پر خرچ کریں گے، اتنا پیسہ کمانے میں آپ کو کتنا وقت صرف کرنا پڑے گا۔ اس کے بعد فیصلہ کریں کہ آیا آپ اس چیز کو خریدیں گے یا نہیں؟