ملک میں تیل اور گھی کی قیمت فی کلو550روپے سے تجاوز کرگئی

May 19, 2022

پشاور(جنگ نیوز) ضم شدہ اضلاع کے گھی، سٹیل اور پلاسٹک کے کارخانوں کیلئے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر اشفاق کی جانب سے تبادلہ سے قبل کوٹہ مختص کرنے سے اضاخیل ڈرائی پورٹ پرآر بی پی پام آئل، پاملین کے ہزاروں ٹن کی کلیئرنس کا سلسلہ بند ہوگیا، ریجنل ٹیکس آفس، کسٹم اور ان ورڈآئوٹ ورڈکوپیشنٹ آرگنائزیشن ایف بی آراسلام آبادگاڑیوں کی کلیئرنس ایک دوسرے پرڈالتے ہیں جس سے انڈسٹری سپلائی معطل ہو گیا ہے جس کے باعث انڈسٹری مالکان رل گئے دوسری جانب ملک میں گھی اور خوردنی تیل کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کاسبب بن گیاہے۔ ملاکنڈ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرمحمد شعیب خان نے کہاکہ پاملین،آر بی پی پام آئل کی کلیئرنس نہ ہونے سے ہزاروںکنٹینرز اضاخیل ڈرائی پورٹ پر کھڑی ہیں اور فی کنٹینرسات ہزاروں کرایہ کی مدمیں روزمرہ کی بنیاد پرادائیگی کرنا پڑرہاہے جبکہ کلیئرنس نہ ہونے سے سابقہ پاٹا اور فاٹا کے 165کے قریب کارخانے بند ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں تیل اور گھی کی قیمت فی کلو550روپے سے تجاویز کرگئی ہے دوسری جانب کلیئرنس بند ہونے سے ضم شدہ اضلاع میں انڈسٹری کا پہیہ رک گیا اوربے روزگاری بڑھ گئی جس سے امن وامان کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ملاکنڈ، باڑہ،د رگئی، سوات، دیر ، مہمند، باجوڑ سمیت دیگر ضم شدہ اضلاع میں جون2023تک سیلز اور انکم ٹیکس چھوٹ حکومت پاکستان نے دی ہے لیکن اس سے قبل کارخانہ داروں کو پیداواری صلاحیت پر کوٹہ مختص کرنے پرتنگ کیا جارہاہے جو ظلم ہے اور اس سے ملک میں بے روزگاری کے ساتھ مہنگائی بڑھ جانے کا امکان ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت انڈونیشیا نے پام آئل ایکسپورٹ پر پابندی لگائی ہے دوسری جانب کلیئرنس نہ ہونے کے ساتھ سٹیٹ بنک کے ساتھ ڈالر نہیں ہے جس کی وجہ سے کاغذات واپس نہیں ہو رہے .