یورپ میں انسانی اسمگلرز کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب

May 20, 2022

برسلز (نیوز ڈیسک)یورپ میں انسانی اسمگلروں کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب ہوا ہے جبکہ یورپی حکام نے ہزاروں تارکین وطن کو یورپی ممالک میں اسمگل کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا ۔ خررساں اداروں کے مطابق یورپین پولیس نے تارکین وطن کو امیر یورپی ممالک میں اسمگل کرنے والے گروہ کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ اس دوران آسٹریا، چیک ری پبلک، ہنگری، سلوواکیا اور رومانیامیں چھاپے مارے گئے اور کارروائی کے دوران 205ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ آسٹریا کے وزیر داخلہ گیر ہارڈ کارنر کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں 92گرفتاریاں ہوئی، جب کہ دیگر افراد ہنگری، رومانیا، سلواکیااور جمہوریہ چیک سے پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منظم جرائم کے خلاف یہ ایک اہم کامیابی ہے اور انسانی اسمگلر مافیا کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گروہ نے 2021ء کے آغاز سے اب تک تقریباً 36 ہزار سے زائد شامی مہاجرین کو یورپی یونین میں اسمگل کیا ہے۔ تارکین وطن کو ہنگری سے امیر یورپی ممالک منتقل کرنے کے لیے 3ہزار سے 4ہزار یورو وصول کیے گئے۔ تارکین وطن کو ہنگری سے پہلے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا منتقل کیا گیا جاتا تھا، جہاں سے انہیں جرمنی، فرانس، بلجیم اور نیدرلینڈز روانہ کیا جاتا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ گروہ نے انسانی اسمگلنگ کے ذریعے 15کروڑ 20لاکھ یورو سے زائد رقم کمائی ۔ گروہ کا سرغنہ 28 سالہ رومانیا کا شہری ہے، جسے سب سے پہلے 4 مئی کو اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ گروہ کا ہیڈکوارٹر ویانا میں قائم تھا۔