21 ہزار بھرتی کیس، این ٹی ایس، سی ٹی ایس کی فریقین بننے کی درخواستیں منظور

May 21, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں 21 ہزار سے زائد آسامیوں پر بھرتیوں سے متعلق درخواست گزار امتحدہ کے راکین سندھ اسمبلی کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں بنچ کے روبرو سندھ میں 21 ہزار سے زائد آسامیوں پر بھرتیوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم کے رہنماؤں کنور نوید جمیل و دیگر نے تحریری جواب جمع کروادیا۔ ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ ملازمتوں میں منصفانہ طریقہ کار پر یقین رکھتے ہیں۔ چاہتے ہیں عدالت میرٹ پر کیس سنے، ایم کیو ایم نے جواب جمع کروادیا۔ طارق منصور ایڈوکیٹ نے کہا کہ سندھ کیبنٹ نے آئی بی اے سکھر کو بھرتیوں کا کانٹریکٹ دیا۔ بھرتیوں میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں کی گئیں ہیں۔ عدالت نے ٹیسٹنگ سروس سے بھرتیوں کا عمل روکنے کا حکم دے رکھا ہے۔ ایم کیو ایم کنونیر خالد مقبول صدیقی روسڑم پر آگئے۔ جسٹس کے کے آغا نے استفسار کیا کہ آپ اس درخواست کی حمایت کرتے ہیں؟ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہے ان ایشوز پر آپ کے مذاکرات بھی چل رہے ہیں؟ اگر کیس چل تو واپس نہیں لینے دینگے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ ہمارے ممبرز ہیں، سمجھتے ہیں کہ ناانصافی ہو رہی ہے۔ عوام کیلئے عدالت سے رجوع کرنا ان کا حق ہے۔ بتانا چاہتا ہوں ایم کیو ایم اس کیس میں پارٹی نہیں۔ پارٹی کی اخلاقی حمایت ان کے ساتھ ہے۔ عدالت نے این ٹی ایس، سی ٹی ایس کی فریقین بننے کی درخواستیں منظور کرلیں۔ عدالت نے ایم کیو ایم رہنماؤں کی درخواست پر اعتراض عائد کردیا۔ جسٹس کے کے آغا نے نے ریمارکس دیئے کہ پہلے یہ دلائل سنیں گے کہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے۔متحدہ کے وکیل نے کہا کہ یہ مفاد عامہ کا کیس ہے۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپکے مطابق مفاد عامہ کا کیس ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پیر کو ایک کیس کی تفصیلی سماعت کرینگے۔ عدالت نے تمام فریقین کو تیاری کے ساتھ آنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر 23 مئی تک ملتوی کردی۔