گرمی میں تازگی اور فرحت بخشنے والے مشروبات

June 02, 2022

موسموں کی تبدیلی قدرت کی انمول نعمتوں میں سے ایک ہے۔ ہر موسم دوسرے سے مختلف ہوتا ہے جس کی بناء پر لوگ ہر موسم کی انفرادیت سے لطف حاصل کرتے ہیں۔ پاکستان اس لحاظ سے خوش قسمت ہے کہ یہاں چاروں موسم ہوتے ہیں۔ یہاں ہر موسم کی مناسبت سے بہترین اور خوش ذائقہ پھل اور سبزیاں وافرپائی جاتی ہیں۔ تاہم ہمار ے ملک کے بیشتر حصوں میں سال کے زیادہ تر مہینوں میں موسم گرم رہتا ہے۔

رواںسال تو گرمی کی شدت گزشتہ سالوں کے مقابلے میں زیادہ محسوس کی جارہی ہے۔ ایسے میں گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی اور مشروبات پینے پر زور دیا جاتا ہے۔ موسم گرما میں لیموں، گنے، تخم بالنگا، فالسے اور صندل سے بنائے جانے والے مشروبات کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف ذائقہ دار پھلوں کے رس اور شیک بھی شوق سے نوش کیے جاتے ہیں۔ تازہ پھلوں کے جوسز اور شیکس بہت سی بیماریوں سے بچاتے اور جِلدکو تروتازہ رکھتے ہیں، ساتھ ہی پیاس کی شدت کو بھی کم کرتے ہیں۔

لیموں کی شکنجبین

پیلے رنگ کا ترش ذائقے والا لیموں ہر خاص و عام میں مقبول ہے۔ اسے مشروبات، کھانوں اور پھلوں میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے۔لیموں کی شکنجبین ہر ایک کو پسند ہوتی ہے۔ موسم گرما میں شکنجبین بنانے والے اکثر سڑکوں کے کناروں پر نظر آتے ہیں۔ لیموں کا رس وٹامن سی کا ذخیرہ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی اہم غذائی اجزاء سے مالا مال ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ موسم گرما میں جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا۔

اس کا باقاعدہ استعمال چہرے کی جھریاں ختم کرتا ہے۔ موٹاپے سے متاثرہ افراد نہار منہ اس کا استعمال کرتے ہیں، جس سے کچھ ہی عرصے میں ان کے وزن میں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے ۔ لیموں ہاضمہ بہتر کرتا ہے جبکہ سانسوں کو مہکانے کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ گردوں میں پتھری سے پریشان افراد اگر اس کا باقاعدہ استعمال کریں تو صحت یاب ہو سکتے ہیں۔ جسمانی نظام کو بہتر کرنے کے لیے لیموں کا استعمال بہت ضروری ہے۔

فالسے کا شربت

کھٹے میٹھے فالسے کا شربت غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ خوبصورت رنگ کے حامل چھوٹے چھوٹے فالسے صحت کیلیے بے شمار فوائد سے مالا مال ہیں۔ ان کا ذائقہ ترش ہوتا ہے۔ اگرچہ فالسہ موسم گرما میں مختصر مدّت کیلئے آتا ہے لیکن اس تھوڑے سے عرصہ کو غنیمت جانتے ہوئے اس پھل کے شوقین اسے کھانا شروع کردیتے ہیں۔ فالسے کا جوس بچے اور بڑے سب ہی شوق سے پیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق فالسے میں قدرتی طور پر ایسے غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو کہ ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رکھتے ہیں اس میں وافر مقدار میں پانی ہوتا ہے، یوں یہ جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا۔ یرقان اور جگر کے دیگر امراض کی صورت میں بھی مفید رہتا ہے۔ گرمی کے بخار میں ڈاکٹر اس کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ اسی طرح یہ جسم میں خون کی مقدار بڑھانے کے لیے بھی مفید رہتا ہے۔

تخم بالنگا کا شربت

تخم بالنگا یا تخم ملنگا قدرت کا بیش قیمت تحفہ ہے جو انسانی صحت کے لیے ناگزیر کئی اجزاء سے مالا مال ہے۔ اس کی تاثیر ٹھنڈی ہے اور یہ جسم کی گرمی دور کرتا ہے۔ بنیادی طور پر تخم بالنگا تلسی کے پودے سے حاصل کیا جانے والا بیج ہے ۔ اس کو استعمال کرنے کے لیے اسے پانی میں ایک سے دو گھنٹے بھگو کر رکھا جاتا ہے بعد ازاں اسے مختلف مشروبات میں ڈالا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق تخم بالنگا کے صحت کے لیے بہت سے فوائد ہیں۔

اس کا باقاعدہ استعمال جسم کی اضافی چربی ختم کرتا ہے جبکہ یہ ہاضمے کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس مفید بیج میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو جسم میں خون کی کمی نہیں ہونے دیتی، اسی طرح اس میں موجود زنک بالوں کی نشو ونما اور افزائش کے لیے بھی اہم ہے۔ تخم بالنگا مشروبات کو مزید خوش ذائقہ بناتا ہے جب کہ اس کو دودھ میں شامل کرنے سے اس کی لذت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس میں کیلشیم وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے، لہٰذا یہ ہڈیوں کو مضبوط کرنے کے لیے اہم ثابت ہوتا ہے۔

صندل کا شربت

صندل کا خوش ذائقہ شربت موسم گرما میں دماغ کو تروتازہ رکھتا ہے اور اس کو تقویت بخشتا ہے۔ صندل خوشبودار سدا بہار درخت ہے، جس کی لکڑی بھی بے شمار فوائد کی حامل ہے۔ شربت ِصندل موسم گرما کا پسندیدہ مشروب ہے جو کہ نہ صرف ذائقے دار ہوتا ہے بلکہ خوشبو میں بھی لاجواب ہے۔ اسی طرح یہ بلڈ پریشر کنٹرول رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

کیری کا شربت

کیری کے طبی فوائد بھی بہت زیادہ ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق آم کی نسبت کیری میں وٹامن سی، بی ون اور بی ٹو زیادہ پایا جاتا ہے۔ کیری میں شدید گرمی کے اثرات اور لو ُسے بچانے کی قدرتی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ یہ نظام ہضم کو فعال بنانے کے ساتھ جسم سے فاضل مادے خارج کرنے میں معاون ہوتی ہے۔ کیری آنتوں کی خرابی کی شکایت رفع کرتی ہے۔

کچے آم کا چھلکا قابض اور مقوی ہوتا ہے۔ کیری میں موجود وٹامن سی خون کی نالیوں کو زیادہ لچکدار بناتی اور خون کے خلیات کی تشکیل میں بھی مددگار ہوتی ہے۔ غذا میں موجود آئرن کو جسم میں جذب کرنے میں بھی یہ وٹامن کی معاونت کرتی ہے اور جریان خون روکتی ہے۔

جَو کا ستو

جیسے ہی گرمی کی حدت میں اضافہ اور لُو چلنا شروع ہوتی ہے تو جَوکے ستو کا استعمال عام ہوجاتا ہے۔ جَو کے ستو کا شربت گرمی کی حدت کو کم کرکے فوری طبیعت کو ہشاش بشاش کردیتا ہے اور یہ مختلف بیماریوںمیںبھی بے حد مفيد ہے۔

مغربی ممالک میں لوگ بارلے واٹر بہت شوق سے پیتے ہیں کیونکہ وہ اپنے تجربات کی بنا پر اس مفید غذا کی افادیت سے آگاہ ہو چکے ہیں۔ ستو کے شربت سے وہ تمام فوائد حاصل ہوتے ہیں جو کہ جَو کے پانی میں پائے جاتے ہیں۔ گرمی کے موسم میں یہ مشروب راحت جان ہے۔