کئی ممالک نے آنگ سان سوچی سے مذاکرات پر زور دیا ہے، فوجی ترجمان

July 02, 2022

میانمار کی فوجی جنتا نے برطرف رہنما آنگ سان سوچی سے مذاکرات کو ممکن قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ کئی ممالک نے مذاکرات کے لیے زور دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے جنتا کے ترجمان نے کہا کہ سیاست میں کچھ بھی ناممکن نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ سوچی کے ساتھ مذاکرات ناممکن ہیں، متعدد ممالک نے نوبل انعام یافتہ رہنما سے مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا ہے۔

علاقائی تنظیم آسیان کے نمائندہ خصوصی اور کمبوڈیا کے وزیر خارجہ بدھ کو میانمار پہنچے تھے تاکہ فوج اور آنگ سان سوچی کے درمیان مذاکرات کا آغاز کروایا جاسکے۔

فوجی جنتا نے اعلان کیا کہ دونوں بین الاقوامی شخصیات کو سوچی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

77 سالہ خاتون رہنما پر فوج نے کسی بھی قسم کے ورچوئل رابطوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

انہیں پچھلے ہفتے گھر میں نظر بندی سے جیل کی قید تنہائی میں ڈالا گیا تھا جہاں وہ مختلف مقدمات کا سامنا کر رہی ہیں۔