کورونا کی واپسی

July 04, 2022

چند ہفتوں سے ملک کے مختلف شہروں میں کورونا کے کیسوں میں پھر سے اضافہ ہوا ہے اور اس کی شدت بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔ اس سے پہلے کہ حالات بے قابو ہو جائیں‘قومی سطح پر ہر شہری کو اپنے اور دوسروں کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز کورونا کے باعث چار ہلاکتیں ریکارڈ پر آئیں اور مثبت کیسوں کی شرح چار فیصد سے تجاوز کر گئی۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران کیے جانے والے 18 ہزار 305 ٹیسٹوں میں سے 818 مثبت پائے گئے جس کے بعد یہ شرح 47۔4 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ 126 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ اگر کووڈ19 کے بڑھنے کا رجحان اسی طرح جاری رہا تو آنے والے دنوں میں عید الاضحی کے اجتماعات اور تعلیمی ادارے کھل جانے کی وجہ سے وباء کا پھیلاؤ بہت بڑے پیمانے پر ہونے کا خطرہ ہے۔ ایسے میں سماجی رابطے، ملازمت،روزگار اور درس و تدریس کی سرگرمیاں پھر سے متاثر ہوسکتی ہیں۔ مختلف سطحوں پر جاری امتحانات کا سلسلہ معطل ہوسکتا ہے۔ مزید برآں بیرون ملک سفر پر بھی پابندیاں عائد ہوسکتی ہیں۔ حکومت نے کورونا کی حالیہ صورت حال کے پیش نظر این سی او سی کو دوبارہ فعال کیا ہے جس نے ایس او پیز جاری کردیے ہیں۔ ان میں سماجی فاصلہ، سرکاری و نجی دفاتر کے داخلی راستوں اور واش رومز میں سینی ٹائزر کی دستیابی یقینی بنانا اور آنے والوں کا ٹمپریچر چیک کرنا، نزلہ زکام اور سانس لینے میں مشکل کی صورت میں کورونا کی تشخیص کا ٹیسٹ کروانا شامل ہیں۔ وزارت صحت نے ہدایت کی ہے کہ شہری ماسک کا استعمال کریں، ہاتھ ملانے سے گریز کریں اور ویکسین یا بوسٹر شاٹ لگوانے کو یقینی بنائیں۔ ضروری ہوگا کہ سرکاری و نجی ادارے اور آجرین اپنے اپنے دائرہ کار کے مطابق مندرجہ بالا احتیاطی تدابیر پر ذمہ داری سے عمل کروائیں اور ملک بھر میں لوگ خود بھی اس ضمن میں ذمے داری کا ثبوت دیں۔