بھارتی حکومت نے کشمیری فوٹو جرنلسٹ کو فرانس جانے سے روک دیا

July 05, 2022

نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارت کی انتہاء پسند حکومت نے بین الاقوامی شہرت کی حامل اور پلیٹزر پرائز پانے کا اعزاز رکھنے والی کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد فرانس جانے سے روک دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ثنا ارشاد کا کہنا ہے کہ بھارتی امیگریشن نے انہیں بلاجواز روکا گیا جبکہ کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی، حکام کو بتایا کہ وہ ایک کتاب کی رونمائی اور تصویری نمائش میں حصہ لینے کے لیے فرانس جا رہی تھیں۔ثنا ارشاد کئی سال سے مقبوضہ کشمیر میں ایک فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کر رہی ہیں اور بھارتی فوج کی موجودگی میں کشمیر کی صؤرت حال کو اپنے کیمرے کی آنکھ سے دنیا کو دکھانے کا ایک ذریعہ ہیں۔ثنا ارشاد موٹو ان فوٹو جرنلسٹس میں بھی شامل ہیں جنہوں رواں سال پلییٹزر پرائز بھی جیتا ہے، یہ پرائز کورونا کی بہترین کوریج پر انہیں دیا گیا تھا۔دریں اثنابھارتی عدالت نے مسلم صحافی محمد زبیر کی درخواستِ ضمانت مسترد کرکے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق توہین رسالت ﷺ کا معاملہ اُٹھانے والے مسلمان صحافی محمد زبیر کو 27 جون کو گرفتار کیا گیا تھا اور پٹیالہ عدالت نے ان کی درخواستِ ضمانت مسترد کرتے ہوئے 17روز کیلئے جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔نئی دہلی پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ یہ معاملہ کافی حساس ہے، صحافی نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچایا ہے جس کیلئے ملزم تفتیش جاری ہے اس لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ خیال رہے کہ محمد زبیر کو دہلی پولیس نے 2018 میں کی گئی ایک ٹوئٹ کے بہانے حراست میں لیا تاکہ صحافی کو نوپور شرما کے گستاخانہ بیانات کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم کو روکا جا سکے۔