حکومت کا کپاس پر ٹیکس شرح 400 فیصد بڑھانے کا منصوبہ

July 05, 2022

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) حکومت نے کپاس پر ٹیکس شرح 400فیصد بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اپٹما کا کہنا ہے کہ فی گانٹھ ٹیکس 50 روپے سے بڑھا کر250روپے ہونے جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، حکومت کپاس پر بھاری ٹیکس عائد کرنے جارہی ہے ۔ 3.8ارب روپے کی بڑی رقم کے حصول کیلئے کپاس کی فی گانٹھ پر ٹیکس شرح میں 400فیصد بڑھا کر اسے 50روپے سے بڑھا کر 250روپے فی گانٹھ کیا جائیگا۔ اس حوالے سےایک عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ نے ٹیکسٹائل صنعت سے مشاورت کے بغیر مقامی اور درآمدی کپاس پر 250 روپے فی گانٹھ ٹیکس عائد کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے ۔ اپٹما کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر شاہد ستار نے دی نیوز کو تصدیق کی ہے کہ حکومت نے کپاس کی ہر گانٹھ پر ٹیکس 50 روپے سے بڑھا کر 250 روپے فی گانٹھ کرنے کا تہیہ کرلیا ہے۔ اس ضمن میں اپٹما نے وفاقی وزیر کامرس سید نوید قمر کو خط لکھا ہے ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس کی رقم انصاف کے ساتھ خرچ نہیں کی گئی کیوں کہ پی سی سی سی کی کبھی بھی تنظیم نو نہیں کی گئی ، جیسا کہ اس کی ترقی پر توجہ کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اس اقدام سے پوری ٹیکسٹائل صنعت مشکلات سے دوچار ہوجائے گی کیوں کہ ٹیکس کے اس اضافے سے نہ صرف کپاس مہنگی ہوگی بلکہ کاروبار کے اخراجات بھی بڑھ جائیں گے۔ جب کہ 3.8 ارب روپے بھی ضائع ہوجائیں گے کیوں کہ اس کا استعمال پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی (پی سی سی سی ) تحقیق اور ترقیات کے لیے نہیں کرے گی۔ اپٹما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیکس شرح بڑھانے سے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔