جنگل کا دستور

August 01, 2022

انور مقصود

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے

سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نہیں کرتا

درختوں کی گھنی چھاؤں میں جا کر لیٹ جاتا ہے

ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں

تو مینا اپنے بچے چھوڑ کر کوے کے بچوں کو پروں سے تھام لیتی ہے

سنا ہے گھونسلے سے کوئی بچہ گر پڑے تو سارا جنگل جاگ جاتا ہے

سنا ہے جب کسی ندی کے پانی میں بیعے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے

تو ندی کی پہلی مچھلیاں اسے پڑوسی مان لیتی ہیں

کوئی طوفان آجائے کوئی پل ٹوٹ جائے

تو کسی لکڑی کے تختے پر گلہری، سانپ، چیتا اور بکری ساتھ ہوتے ہیں

خداوندا جلیل و معتبر دانا و بینا منصف و اکبر

میرے اس شہر میں اب جنگلوں کا ہی کوئی قانون نافذ کر